ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
لیلة القدر میں شب بیداری کیسے کی جائے ؟ شب قدر میں بھی شب بیداری کے لیے کوئی خاص طریقہ اور کوئی خاص عبادت مقرر نہیں ہے، اپنے طبعی نشاط کے ساتھ جس طرح بھی خدا کو یاد کر سکیں ،کریں۔ حضرت مولانا مفتی عبد الشکور صاحب رحمة اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں : ''مناسب ہے کہ جتنی دیر جاگنا چاہے اُس کے تین حصے کرلے، ایک حصہ میں نوافل پڑھے اور ایک حصہ میں تلاوت کلام اللہ کے اندر مشغول رہے اور تیسرا حصہ استغفار، درود شریف، دعا وغیرہ ذکر اللہ میں گزادے (اللہ تعالیٰ کے ارشاد) (اُتْلُ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتَابِ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ وَلَذِکْرُاللّٰہِ اَکْبَرُ )(جو کتاب آپ پر وحی کی گئی ہے آپ اُس کو پڑھا کیجئے، نمازکی پابندی رکھیے بیشک نمازبے حیائی اور ناشائستہ کاموں سے روکتی رہتی ہے اور اللہ کی یاد بہت بڑی چیز ہے) میںاِن ہی تین عبادتوں نمازاور تلاوتِ کلام اللہ اور ذکر اللہ کوایک جگہ جمع فرما دیا گیا ہے۔ '' ١لیلةالقدر کی خاص دعا : عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَرَاَیْتَ اِنْ عَلِمْتُ اَیَّ لَیْلَةٍ لَیْلَةُ الْقَدْرِ مَا اَقُوْلُ فِیْھَا قَالَ قُوْلِیْ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفَوّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ۔ ٢ ''حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ ۖ سے عرض کیا کہ مجھے بتائیے اگرمجھے معلوم ہوجائے کہ کون سی رات شب ِ قدر ہے تو میں اُس رات اللہ سے کیا عرض کروں اور کیا دعا مانگوں ؟ آپ نے فرمایا یہ عرض کرواَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفَوّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ اے اللہ تو بہت معاف فرمانے والا ہے اور بڑا کرم فرما ہے اور معاف کردینا تجھے پسندہے پس تو میری خطائیں معاف فرمادے۔ '' ------------------------------ ١ بارہ مہینوں کے فضائل و احکام ص ٢١٦ ٢ترمذی ج ٢ ص ١٩١ ، ابن ماجہ ص ٢٨٢ ، مسند احمدج ٦ ص ١٧١