Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

35 - 38
سب کے  دل میں جتنی جائز حاجتیں ہیں  سب پوری فرمادیں  اور جتنے گناہ ہیں  سب سے ہم سب کو پاک فرما دیں۔ اے اللہ ! ہمارا ایک لمحہ بھی آپ  کی ناراضگی  کے فعل میں نہ گزرے۔  ہماری حیات میں وہ  ایمان داخل فرمادیں  کہ جس سے ہم ہر لمحہ ٔ حیات آپ پر فدا رہیں اور ایک سانس بھی آپ کو ناراض کرنے  والے کسی گناہ میں مشغول نہ ہوں۔  
اللہ تعالیٰ ہم سب کو جذب کرکے اللہ تعالیٰ اولیائے صدیقین کی   حیات پاکیزہ عطا فرمادیں۔ اے اللہ! ہم اپنی نالائقیوں سے باز نہیں آرہے ہیں، آپ ہمیں زبردستی جذب  کرکے اپنا بنالیجیے۔ جیسے چھوٹے بچے بھاگتے ہیں توماں پکڑتی ہے  کہ بیٹا کھانا کھالو،اب بچہ بھاگا جارہا ہے اور ماں پیچھے پیچھےدوڑتی ہے،خود بھی ہنستی رہتی ہے اور بچہ بھی ہنستا رہتا ہے، آخر میں پکڑ کر  اس کو گود میں اٹھا لیتی ہے ۔ اے خدا! ہم بھی نالائق ہیں ،آپ سےدور بھاگ رہے ہیں، گناہوں کی طرف بھاگ رہے  ہیں، آپ ماؤں کو رحمت دینے والی اپنی رحمتِ مادر کے صدقے میں  ہم سب کو اپنی طرف کھینچ لیجیے اور ہمیں اپنا بنالیجیے، ہمیں جذب کرکے وہ دل عطا فرمادیجیے جو آپ اپنے اولیاء کے سینے میں رکھتے ہیں، ہمارے سینے میں بھی اپنے دوستوں کا دل رکھ دیجیے۔اگر جاپان ری کنڈیشن موٹر تیار کرسکتا ہے،ٹوٹے پھوٹے پرزوں والی پرانی اور خراب گاڑیوں کو ایک دم نئی کرکے تیار کرسکتا ہے تو ہمارے خراب دل کو ، گناہ گار دل کو  آپ ری کنڈیشن کردیجیے،ہمارے سینوں میں اللہ والوں کا دل رکھ دیجیے،  وہ دل جو سینما،  وی سی آر اور ٹیڈیوں کے چکر میں ہے اس قلب کو اے مولیٰ!اپنی محبت سے نوازش فرماکر اسےری کنڈیشن کردیجیے۔بس میرے اللہ! اب میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، اختر اپنی لغت کی تقصیرات سے مجبور ہے لہٰذا آپ کی رحمت سے فریاد کرتا ہے کہ آپ بغیر لغت کے، بغیر الفاظ کے ہماری آہ کو سن لیجیے، اختر کو اور اس کی اولاد کو  اور اولاد کی اولاد کو  اور قیامت تک آنے والی تمام ذرّیات کو  اور میرے سارے احباب ِ  حاضرین  اور احبابِِ غائبین کو  اور ان کی ذرّیات کو  بھی جذب کرکے  اپنا ولی بنادیجیے اور ساری امتِ مسلمہ کے حق میں  بھی ان دعاؤں کو قبول فرمالیجیے۔اے اللہ! ہمیں دنیا بھی دے دیجیے اور آخرت بھی دے دیجیے،  آمین۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیْمِْ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter