Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

15 - 38
پیتا رہوں گا تو کب تک جیتا رہوں گا؟انہوں نے کہا کہ دس سال تک اور جی جاؤگے۔  فرمایا کہ جب دس سال کے بعد شراب پیتے ہوئے مروں گا تو اللہ کے یہاں میرا کیا حال ہوگا؟ اس وقت میں اللہ کے غضب کے سائے میں مروں گا  اور اگر شراب چھوڑنے سے  ابھی مرجاؤں گا تو اللہ کی رحمت کے سائے میں مروں گا لہٰذا جگر کو ابھی اپنی موت عزیز ہے کہ میرا اللہ راضی ہو اور میں اس کی رحمت کےسائے میں اس کے پاس جاؤں، میں اللہ کی نافرمانی کی دس سالہ زندگی نہیں چاہتا۔ ان کی ہمت کی برکت سے اللہ نے ان کو صحت دے دی۔  پھر یہ حج کرنے گئے تو ہندوستان سے داڑھی رکھ کر گئے،ادائیگیِ حج کے دوران آئینے میں اپنی شکل دیکھنے کا موقع نہ ملا،چار مہینے کے بعد جب ہندوستان واپس آئے اور آئینے میں اپنی شکل دیکھی کہ سرورِ عالم صلی اللہ  علیہ وسلم کی سنت کے مطابق کیسی پیاری شکل بن گئی،اللہ والوں جیسی  شکل بن گئی  ہے، اللہ کے پیاروں کی شکل میں آگیا ہوں   تو اسی وقت بمبئی میں ایک شعر کہا ۔ جب میں بمبئی گیا تو  وہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا  کہ جگر مرا د آبادی کا یہ شعر بمبئی کا ہے۔ جگر نے آئینے میں اپنی شکل و داڑھی دیکھ کر یہ شعر کہا  ؎
چلو دیکھ آئیں تماشا  جگر  کا 
سنا ہے وہ کافر مسلمان ہوگا
ایک بار جگر کسی کام سے میرٹھ گئے، وہاں جس ٹانگے پر بیٹھے تو ٹانگے والا یہی شعر پڑھ رہا تھا ، اس کو خبر نہیں تھی کہ آج جگر میرے ٹانگے پر بیٹھے ہیں۔ جب اس نے مست ہوکر یہ شعر پڑھا  تو جگر صاحب رونے لگے اور کہنے لگے کہ واہ رے میرے اللہ! آپ نے اس شعر کو کیا قبول کیا ہے کہ بمبئی میں کہا گیا شعر میرٹھ والوں تک پہنچ گیا اور وہ بھی میرا شعر پڑھ رہے ہیں۔ 
اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ
دوستو یاد رکھو! اللہ تعالیٰ کی مہربانی  اور فضل  عظیم الشان ہے، اگر گناہوں سے نہ بھی نکل سکو تو بھی اللہ کی ذات سے کبھی ناامید نہ ہو، بس ان کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہو، اللہ سے مانگتے رہو   ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter