Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

24 - 38
کردار بدل جاتا ہے ، اس کی گفتار بدل جاتی ہے، اس کی تمام ادائے بندگی  بدل جاتی ہیں ، ہر ادائے بندگی میں خوشبوئے  وفاداری آجاتی ہے،اس کا سونا ، اس کا جاگنا،اس کا چلنا ، اس کا پھرنا، اس کی گفتگو  ہر وقت،ہر ادا میں احساس ہوتا ہے  کہ  ہم سے   کوئی حرکت ایسی نہ ہوجائے جس  سےہمارا مولیٰ ہم سے ناراض ہوجائے۔
اللہ کے قربِ عظیم کا انعام
یہی وہ غم ہے جو اللہ کے اولیاء کو عطا ہوتاہے کہ میرا مالک  کسی وقت مجھ سے ناراض نہ ہوجائے،وہ رو رو کر مصلّٰی تر کرتا ہے،سجدہ گاہوں کو تر کرتا ہے  کہ اے خدا!از راہِ کرم آپ   میری حفاظت کی ذمہ داری اور   کفالت  قبول فرمالیجیے کیوں کہ آپ کریم ہیں  ؎
کوئی تجھ سے کچھ کوئی کچھ مانگتا ہے
الٰہی  میں تجھ سے طلب گار  تیرا
لہٰذا دونوں چیزیں مانگو لَا اِلٰہَ بھی مانگو   کہ اللہ تعالیٰ غیر اللہ سے ہماری جان بچادیں،ہمیں غیراللہ سے نجات دے دیں  اور اِلَّا اللہُ بھی مانگو  کہ  اولیائے صدیقین کی   جو خطِ  انتہا ہےجس کے آگے ولایت  ختم ہوجاتی ہے، اس کے بعد نبوت  شروع ہوتی ہے لیکن اب دروازۂ نبوت   بند ہوچکا ہے،اب کوئی  نبی نہیں آئے گا لیکن اولیائے صدیقین   کی خطِ انتہا  تک کے تمام دروازے کھلے ہوئے ہیں لہٰذا تھوڑی سی ہمت کرلو۔جب آپ کو اللہ کے قربِ عظیم کا  ذوقیہ ، حالیہ ، اور وجدانیہ ایمان عطا ہوگا تو آپ اعتقادیہ ، عقلیہ، استدلالیہ ایمان   سے  آگے بڑھ جائیں گے،ان شاء اللہ۔
ایمان کی دو اقسام
ایمان کی دو قسمیں ہیں: ایک ایمان عقلیہ ہے  کہ ہر آدمی کہتا ہے کہ اس کائنات کا ضرور کوئی خالق ہے اور ایمان استدلالیہ یہ ہے کہ اس پر اللہ کی مخلوقات سے استدلال قائم کرتا ہے  اور ایمانِ مورثیہ یہ ہے کہ   اس کے والدین مسلمان تھے۔ لیکن جب ایمان ایمانِ ذوقیہ،ایمانِ حالیہ اور  ایمانِ وجدانیہ  سے بدل جائے گا  تب آپ  کے قلب  میں وجدان ہوگا، آپ واجد ہوں گے یعنی اللہ آپ کے قلب میں اپنی تجلیات کے ساتھ   موجود ہوگا، اس ایمان کو   
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter