حیات دائمی کی راحتیں |
ہم نوٹ : |
|
نے میری روٹی کھا کر،میرا رزق کھاکر جو خون پیدا ہوا اور وہ خون آنکھوں میں آکر بینائی و روشنی بنا تو اس روشنی کو اس نے مجھ پر فدا کیا،میری نافرمانی میں استعمال نہیں کیا، یہ ہے وفاداری، اور وفاداروں ہی کو ولایت ملتی ہے۔سکون بھی ملا، چین بھی ملا ،عزتِ خلق بھی ملی اور عزتِ خالق بھی ملی ،قربِ خالق بھی ملا اور حلاوتِ ایمانی بھی ملی۔ تو جب حیدرآباد دکن میں ایک صاحب نے کہا کہ ہر وقت نظر بچاتے بچاتے تو دل میں بڑی حسرت آئے گی؟ میں نے کہا کہ پھر انعام بھی سن لو۔ میڈ اِن حیدرآباد دکن شعر پیش کررہا ہوں ، اسی وقت اللہ تعالیٰ کے کرم سے یہ شعر عطا ہوا تاکہ سائل کو اطمینان ہوجائے ؎ ہائے جس دل نے پیا خونِ تمنا برسوں اس کی خوشبو سے یہ کافر بھی مسلماں ہوں گے پھر میں نے دیکھا کہ وہاں ہندو سی آئی ڈی والے کچھ نوٹ کررہے ہیں تو میں نے سوچا کہ یہ لوگ لفظ کافر پر اعتراض نہ کریں لہٰذا میرے دل میں فوراً ایک اور مصرع آگیا ؎ اس کی خوشبو سے مسلماں بھی مسلماں ہوں گے یعنی ناقص ایمان والے، کمزور ایمان والے مومن ، قوی مومن اور خاص ولی اللہ ہوجائیں گے، ولایتِ عامہ کا مومن ولایتِ خاصہ سے مشرف ہوگا۔ حلاوتِ ایمانی کے اثرات جن بندوں نے نظر بچانے کا غم اٹھایا، زخمِ حسرت اٹھایا ، وہ اپنے سینے میں جلا بھنا کباب رکھتے ہیں، ان کو اتنا ایمان عطا ہوتا ہےکہ اس کی خوشبو سے اور اس کی برکت سے دوسروں کو بھی حیاتِ ایمانی عطا ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت کو ادھار رکھا ہے لیکن خود کو ادھار نہیں رکھا، جس وقت نظر بچائی اسی وقت حلاوتِ ایمانی پائی یعنی مولیٰ کی خوشبو ئے قرب عطا ہوئی، اللہ اپنی قرب کی خوشبو عطا کردیتے ہیں جس کا نام حلاوتِ ایمانی ہے۔دل سے سارے جسم میں خون سپلائی ہوتا ہے، دل ہیڈ آفس ہے، حوض ہے، مرکز ہے، جب دل میٹھا ہوتا ہے تو وہ جو خون سپلائی کرتا ہے اس سے کانوں میں قوتِ سامعہ یعنی سننے کی طاقت پیدا