Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

29 - 38
نے میری روٹی کھا کر،میرا رزق کھاکر  جو خون پیدا ہوا اور وہ خون آنکھوں میں آکر بینائی      و روشنی بنا تو اس روشنی کو   اس نے مجھ پر فدا کیا،میری نافرمانی میں استعمال نہیں کیا، یہ  ہے وفاداری، اور وفاداروں ہی کو ولایت ملتی ہے۔سکون بھی ملا، چین بھی ملا ،عزتِ خلق بھی ملی اور عزتِ خالق بھی ملی ،قربِ خالق بھی ملا  اور حلاوتِ ایمانی بھی ملی۔ 
تو جب حیدرآباد دکن میں  ایک صاحب نے کہا کہ ہر وقت نظر بچاتے بچاتے تو دل میں بڑی حسرت آئے گی؟ میں نے کہا کہ پھر انعام بھی سن لو۔ میڈ اِن حیدرآباد دکن  شعر پیش کررہا ہوں  ، اسی وقت اللہ تعالیٰ کے کرم سے یہ شعر عطا ہوا تاکہ  سائل کو اطمینان ہوجائے   ؎
ہائے   جس  دل  نے   پیا    خونِ  تمنا    برسوں
اس کی خوشبو سے یہ کافر بھی مسلماں ہوں گے 
پھر میں نے دیکھا کہ وہاں ہندو سی آئی ڈی  والے کچھ نوٹ کررہے ہیں تو میں نے سوچا کہ یہ لوگ لفظ کافر پر اعتراض نہ کریں لہٰذا میرے دل میں فوراً ایک اور مصرع آگیا  ؎
اس کی خوشبو سے مسلماں بھی  مسلماں ہوں گے 
یعنی ناقص ایمان والے، کمزور ایمان والے مومن ، قوی  مومن اور خاص ولی اللہ ہوجائیں گے، ولایتِ عامہ  کا مومن ولایتِ خاصہ سے  مشرف ہوگا۔
حلاوتِ ایمانی کے اثرات
جن بندوں نے نظر بچانے کا غم اٹھایا، زخمِ حسرت اٹھایا   ، وہ اپنے سینے میں جلا بھنا کباب رکھتے ہیں، ان کو اتنا ایمان عطا ہوتا ہےکہ اس کی خوشبو سے  اور اس کی برکت سے دوسروں کو بھی حیاتِ ایمانی عطا ہوتی ہے۔ اللہ  تعالیٰ نے جنت کو ادھار رکھا ہے لیکن خود کو ادھار نہیں رکھا، جس وقت نظر بچائی اسی وقت حلاوتِ ایمانی پائی یعنی مولیٰ کی خوشبو ئے قرب  عطا ہوئی، اللہ  اپنی قرب کی خوشبو عطا کردیتے ہیں جس کا نام حلاوتِ ایمانی ہے۔دل سے سارے جسم میں خون سپلائی ہوتا ہے، دل  ہیڈ آفس ہے،  حوض ہے، مرکز ہے، جب دل میٹھا ہوتا ہے  تو وہ جو خون سپلائی کرتا ہے اس سے  کانوں میں قوتِ سامعہ  یعنی سننے کی طاقت  پیدا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter