حیات دائمی کی راحتیں |
ہم نوٹ : |
|
فرماتے ہیں کہ اس فضیلت پر اشکال مت کرو وَھٰذَاکُلُّہٗ لَیْسَ فِیْہِ مَدْخَلٌ لِّلْقِیَاسِ ، اس حدیث کی فضیلت پر عقل و قیاس مت لڑاؤ وَاِنَّمَافِیْہِ تَسْلِیْمٌ وَالْاِنْقِیَادُ لِقَوْلِ الصَّادِقِ الْمَصْدُوْقِ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادِ گرامی، ارشادِ مبارک پر اعتماد کرو کیوں کہ ہمارا نبی سچا ہے۔4؎ اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت محدثِ عظیم ملّا علی قاری فرماتے ہیں کہ پھر بھی میں عقل کے سوال کا جواب دیتا ہوں تاکہ عقل کے پجاری، عقل بندے بھی ایمان سے محروم نہ رہیں۔ وہ جواب یہ ہے کہ جو اللہ کسی مکان کو، کسی زمین کو یہ عزت دے سکتا ہے کہ کعبہ شریف میں حرم کے قریب کسی کا مکان ہے، اس نے سعودیہ کے بادشاہ کو خط لکھا کہ میں اپنا گھر کعبہ شریف میں دینا چاہتا ہوں،سعودیہ کے بادشاہ نے اس کو قبول کرلیا اور اس کے گھر کو گرا کر حرم ِکعبہ کی زمین میں شامل کردیا۔ اب کعبہ شریف میں شامل ہوکر، کعبہ شریف کی صحبت کی برکت سے اس گھر کی زمین پر جو بھی نماز پڑھے گا تو اس کو ایک لاکھ نمازوں کا ثواب ملے گا۔ ملّا علی قاری محدثِ عظیم فرماتے ہیں کہ جب اللہ کسی زمین کو یہ عزت دے سکتا ہے، کعبہ شریف کی زمین کو خدا اتنی عزت دے سکتا ہے ، تو کیا جمعہ کے زمانے کو نہیں دے سکتا؟جو اللہ زمین کو عزت دے سکتا ہے کہ وہاں ایک نماز کا ثواب ایک لاکھ کے برابر ہے تو وہ زمانے کو بھی عزت دے سکتا ہے ۔ اللہ زمان و مکان، زمین و زمانے دونوں کو شرف دے سکتا ہے، وہاں مکہ شریف کی زمین کو عزت دی اور یہاں جمعہ کے زمانے کو دے دی۔ تو جو اللہ تعالیٰ زمین کو شرف دے سکتا ہے وہ وقت اور زمانے کو بھی دے سکتا ہے اور انسانوں کو بھی دے سکتا ہے، مثلاً ایک شخص فاسق ہے، نافرمانی میں مبتلا ہے، اچانک کسی مصیبت میں مبتلا ہوگیا اور کسی ولی اللہ سے دعا کرانے گیا اور وہیں اللہ کو پاگیا۔ تو وہ اس مصیبت کو مبارک باد پیش کرتا ہے کہ نہ یہ مصیبت آتی، نہ ہم کسی ولی اللہ کے پاس جاتے، نہ اس کی _____________________________________________ 4؎مرقاۃ المفاتیح:415/3،باب الجمعۃ،دارالکتب العلمیۃ،بیروت