Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

14 - 38
اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال
ایک بھیک منگا جارہا تھا،راستے میں بادشاہ کا محل آیا،وہاں اس کو پولیس والوں نے پکڑ لیا  اور نہلا دھلا کر بادشاہ بنادیا۔  اس نے کہا کہ ہمیں بادشاہ کیوں بنایاہے؟  انہوں نے جواب دیا کہ ہمارا بادشاہ مر گیا ہے اور مجلسِ شوریٰ نے منظوری دی ہے کہ جو  سب سے پہلے بادشاہ کے محل کے دروازے پر آئے گا اس کو بادشاہ بنا دیا جائے گا۔ جب شاہی دربار لگا تو وہ فقیر بڑے ٹھاٹھ سے کرسی پر بیٹھ گیا اور دربار میں سارے فیصلے صحیح کیے حالاں کہ سات پشت سے بھیک منگا تھا۔جب اجلاس ختم ہوا تو  دو وزیروں کو بلایا کہ میری بغل میں ہاتھ لگاکر  مجھے آدابِ شاہی کے ساتھ شاہی محل میں لے چلو،ایک وزیر نے کہا کہ آپ سے ایک سوال کرتا ہوں،آپ تو سات پشت سے فقیر تھے،شاہی محل تو دور کی بات آپ نے تو کبھی تھانے دار کو بھی نہیں دیکھا، پھر آپ کو  یہ شاہی آداب کس نے سکھادیے؟اس نے کہا کہ جو خدا بھِک منگے کو  سلطنت  دے سکتا ہے وہ اسے آدابِِ سلطنت بھی سکھا سکتا ہے۔جو اللہ بڑے بڑے شرابی، زانی، بدکاروں کو ولی اللہ بناکر انہیں آدابِ ولایت سکھاسکتا ہے وہ اللہ سات پشتوں کے فقیر کو آدابِ سلطنت بھی سکھا سکتا ہے۔ 
جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ
جگر صاحب نے تقریباً پچاس  برس شراب پی تھی مگر حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ جیسے اللہ کے ولی کے پاس گئے، ان کے ہاتھ پر توبہ کی  اور ان سے دعائیں کروائیں  کہ حضرت چار چیزوں کی دعا کردیجیے،نمبر ایک میں شراب چھوڑ دوں،نمبر دو ایک مٹھی داڑھی رکھ لوں،نمبر تین حج کر آؤں،اور نمبر چار میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔جگر مرادآبادی آل انڈیا شاعر تھے،شعر بہت غضب کا پڑھتے تھے،آواز بھی غضب کی تھی۔
جگر صاحب تھانہ بھون سے حکیم الامت  تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھ پر توبہ کرکے واپس آئے اور شراب چھوڑ دی۔ یو پی کے ڈاکٹروں کے بورڈ نے کہا کہ اگر تھوڑی بہت نہ پیوگے تو بیمار ہوجاؤگے اور مر جاؤ گے۔جگر صاحب نے ڈاکٹروں کے بورڈ سے کہا کہ اگر میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter