Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

26 - 38
اگر اللہ ارادہ کرلیں کہ گلشن اقبال کی جامع مسجد اشرف  میں جتنے لوگ آئے ہیں  میں سب کو ولی اللہ بنانے کا ارادہ کرتا ہوں  تو ناممکن ہے کہ کوئی ولی اللہ نہ ہو، اگر کوئی لاکھ ارادہ  کرے  کہ میں اللہ والا نہیں بنوں گا  تو بتاؤ  اللہ کا ارادہ ہم پر غالب ہوگا  یا ہمارا ارادہ غالب ہوگا؟  اس لیے اللہ تعالیٰ سے اختر دعا کرتا ہے   کہ اے خدا! جتنے  لوگ یہاں آئے ہیں اور سارے عالم میں  میرے احبابِ غائبین  کو اور میرے گھر والوں کو آپ اپنے کرم کے صدقے میں اپنا ولی بنانے کا ارادہ  فرمالیجیے۔
اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب فرماتے تھے کہ حکیم اختر سنو! اللہ تعالیٰ کی  دوستی بڑی آسان ہے کہ خراب چیز  یعنی گناہوں کے کنکر پتھر  جھولی سے پھینک دو،اللہ تعالیٰ  اپنی رحمت سے تمہاری جھولی کو  بھی پاک کرے گا   اور اپنی ذاتِ پاک بھی عطا کرے گا۔اللہ تعالیٰ دونوں کام کرتے ہیں،لَا اِلٰہَ سے ہمارے قلب کی  گندگی اور نجاست   کو پاک کرتے ہیں اور اِلَّااللہُ سے اپنے  قرب  سے نوازش کرتے ہیں۔آہ کتنا کریم مالک ہے!  جیسے ماں  چھوٹے بچے کی نجاست دھلاتی بھی ہے  اور اسے پاک کپڑے پہناکر   خوشبو لگاکر  پیار بھی کرتی ہے۔ بتائیے! ماں کی شفقت  اور ماں کی رحمت دونوں کام کرتی ہے یا نہیں؟ بچے کو صاف کرتی ہے،نہلاتی دُھلاتی ہے   پھر اس کے بعد خوشبو لگاکر   صاف کپڑے پہناتی ہے۔تو اللہ تعالیٰ بھی دونوں کام کرتے ہیں۔جب ماں کی رحمت میں یہ خاصیت ہے  تو  جو رحمت کی بھیک دینے والا ہے،جو سارے عالم کی ماؤں  کو رحمت کی بھیک دیتا ہے  اس کی رحمت کا کیا عالم ہوگا؟ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں     ؎
مادراں  را   مہر  من  آموختم
چوں بود شمعے کہ من افروختم
اے دنیا والو!ماؤں کو محبت کرنا بھی تو میں نے ہی سکھایا ہے،ورنہ ماں محبت کرنا کیا جانتی،ماؤں کو محبت کرنا میں نے ہی سکھایا ہے،تو میری رحمت کا آفتاب اور میری محبت کاسورج کیسا ہوگا؟جب بچے پر ماں کی رحمت اور شفقت دونوں کام کرتی ہیں تو ہم خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں،ہماری رحمت تم کو نجاستِ غیر اللہ  سے  پاک بھی کرے گی اور تمہارے قلب کو صاف
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter