Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

22 - 38
اور کیا چھوڑ کر پاتا ہے؟ گراؤنڈ فلور کے نجس اور گندے مقامات کو۔ کیوں کہ ہر گناہ کا آخری مرکز وہی ہے۔ اس پر  میرا شعر سن لیجیے    ؎
عشقِ بتاں کی منزلیں   ختم ہیں سب گناہ پر
جس کی  ہو  ابتدا  غلط  کیسے  صحیح  ہو  انتہا
اگر کسی کو کسی حسین پر  پورا قابو مل جائے تو   اولیائے صدیقین تو مستثنیٰ ہیں ، وہ تو گناہ میں ملوث نہیں   ہوں گے لیکن عام امتی کاخطرہ ہے کہ   وہ گناہ میں مبتلا  ہوسکتا ہے۔
زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم
لہٰذا دوستو! اللہ تعالیٰ نے نظر کو حرام فرماکر  ہمیں گناہ سے اور گندے مقامات کی آخری منزل سے بچالیا کہ تھوڑا سا زخم حسرتِ حسنِ نامعلوم لے لو،کیوں کہ نظر بچاؤگے  تو حسن کا نوک پلک نظر نہیں آئے گا،جیسے ریل میں سفر کرتے وقت آپ کو درخت گزرتےنظر آئیں گے مگر آپ درخت کے پتے نہیں گِن سکتے۔تو حسینوں کو گزرنے دو،  نظر بچالو تاکہ حسن کا نوک پلک   اور اس کے نکتے آپ کے دائرۂ نظر میں داخل نہ ہوسکیں۔
طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی
اللہ تعالیٰ زخم حسرتِ  حسنِ نامعلوم دے کر تمہیں شدت ِ غم  حسنِ معلوم سے  بچارہے ہیں یعنی سانپ سے بچارہے ہیں، بس تھوڑا سا مچھر کے کاٹنے کو   برداشت کرلو۔  اور اس کے بعد آپ کو کیا ملے گا؟  خونِ آرزو سے کیا ملے گا؟ اللہ تعالیٰ کے قرب کا سورج ملے گا۔     اللہ تعالیٰ کائنات  کو  ایک سورج دیتا ہے تو مشرق لال ہوجاتا مگر اپنے عاشقوں کوجو  ہر وقت     خونِ آرزو اور خونِ  تمنا کرکے  اپنے مالک  کو ایک لمحہ بھی ناراض نہیں کرتے، اس ایثار و وفاداری  کے صدقے میں اللہ تعالیٰ ان کے دل کے چاروں اُفق پر بے شمار آفتاب  دیتا ہے۔
انسان کے قلب میں مشرق بھی ہے،مغرب بھی ہے،شمال بھی ہے اور جنوب بھی ہے۔اگر بندہ ہر طرف سے اللہ کا وفادار اور نمک حلال ہے، اپنے دل کے خونِ آرزو  سے اپنے 
_____________________________________________
7؎    البقرۃ: 153
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter