Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

19 - 38
نے جب گناہ سے توبہ کی، اور ان کو دل میں مولیٰ مل گیا تو وہ یہ شعر پڑھ کر  مست ہوتے تھے۔آہ! عجیب و غریب شعر  ہے۔ جس کو اللہ مل گیا جس کی کوئی مثل نہیں ہے، لیلاؤں کی تو مثل بھی ہے،  لیکن جس کو اللہ ملتا ہے تو وہ بے مثل ذات کو اپنے دل میں رکھتا ہے اسی لیے خود بھی بے مثل ہوجاتا ہے،   لذتِ بے مثل سے آشنا ہوجاتا ہے  اور اس کو دنیا ہی میں  جنت سے افضل  نعمت حاصل ہوجاتی ہے یعنی خالقِ جنت مل جاتا ہے۔ اس پر میرا لیسٹر کا میڈ اِن لندن شعر سنیے    ؎
مانا   کہ  میؔر   گلشنِ   جنت   تو   دور   ہے
عارف ہے دل میں خالقِ جنت لیے ہوئے
حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے
اللہ نے ہم کو لیلاؤں سے بچایا  تاکہ ہم  اپنی بیوی کے علاوہ کسی کی بیوی  کو نہیں دیکھیں۔آپ کی بیوی کو اگر کوئی بُری نظر سے دیکھے اور کہہ دے کہ صاحب میں بہت مجبور ہوں ،  آپ کی بیوی کی ناک کی اٹھان اور چہرے کا حسن غضب کاہے، مجھے دیکھنے پر معاف کردیں  ۔ تو کیا آپ معاف کردیں گے؟ یا کہیں گے کہ ابھی جوتے لگیں گے۔
جب آپ شریف آدمی ہوکر  گوارا نہیں کرتے کہ کوئی آپ کی بہو، بہن، بیٹی، بیوی کو دیکھے تو آپ بھی کسی  کی بیوی کو، کسی  کی بیٹی کو، کسی کی بہن کو نہ دیکھیں۔اب اگر کوئی        بے غیرتی ہی پر اتر آیا ہو تو وہ مستثنیٰ ہے ہم اس کو نہیں کہتے، لیکن اگر کسی میں  ذرا بھی شرافت اور دل میں  ذرا بھی غیرتِ انسانی ہو تو وہ  اللہ کے احکام کو سمجھ جائے گا  کہ اللہ تعالیٰ نے  جو تقویٰ کا حکم دیا ہےوہ ہماری فطرت کے مطابق دیا ہے، ہم  خود بھی یہی چاہتے ہیں کہ  ہماری بہن، بیٹی اور بیوی   کو کوئی  نہ دیکھے۔
نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے
تو جب ان بزرگ کو اللہ تعالیٰ کی ذات  مع اپنی تجلیات اور مع  اپنی صفات  قلب میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter