حیات دائمی کی راحتیں |
ہم نوٹ : |
|
ہے، مضارع میں حال و استقبال دونوں زمانے ہوتے ہیں یعنی معافی مانگنے کی برکت سے ہم تم سے آج بھی محبت کرتے ہیں اور اگر آیندہ بھی اگر تم نے اپنی کسی غلطی پر معافی مانگی تو آیندہ بھی تم کو معاف کرکے تم سے محبت کرتےرہیں گے۔ تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر بہت بڑا انعام فرمایا ہے کہ ہمارے گندے اور ناپاک میٹیریل کو اپنی دوستی کے لیے قبول فرمالیا۔اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ جس وقت ماں کے پیٹ میں تمہاری تخلیق اور تعمیر ہوتی ہے میں اس وقت بھی تم سے خوب باخبر رہتا ہوں۔اس کے باوجود کہ تمہارا میٹیریل اور اجزائے تعمیریہ بالکل ناپاک ہیں اتنی بڑی پاک ذات کا مالک تمہارے تقویٰ کی برکت سے تم کو اپنا ولی، اپنا دوست بنانے کے لیے تیار ہے، یہ معمولی انعام نہیں ہے۔ اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے اللہ کا ولی بننے کے لیے بڑے بڑے وظیفوں کی ضرورت نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ تم آدھی رات کو دریا میں جاؤ اور گردن تک پانی میں ڈوب کر وظیفے پڑھو یا قبرستان میں ٹوٹی ہوئی قبر میں لیٹ کر وظیفے پڑھو۔اللہ نے اپنی دوستی کے لیے کسی وظیفے کی شرط نہیں لگائی، صرف ایک شرط لگائی ہے کہ جس کام سے ہم ناراض ہوتے ہیں تم ہم کو ناراض کرکے وہ کام نہ کرو اور آرام سے ولی اللہ بن جاؤ۔ کیوں کہ ہر گناہ میں پریشانی،ذلت و خواری،بے چینی اور بے عزتی ہے،صحتِ جسمانی کی بھی خرابی ہے اور صحتِ روحانی کی بھی خرابی لازم ہے۔ہم تم کو مصیبتوں سے، بے عزتی کے کاموں سے، جسمانی اور روحانی صحت کی خرابیوں سے بچانے کے لیے اور اپنی دوستی حاصل کرنے کے لیے ایک راستہ بتاتے ہیں کہ تم گناہوں کے نجس کنکر پتھر جیسی خراب چیزوں کو اپنے قلب کی جھولی سے پھینک دو اور اپنے مولیٰ کو حاصل کرلو۔ اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک بزرگ