Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

27 - 38
ستھرا کرکے  ہم اسے اپنی تجلئ خاص کی تجلی گاہ بھی بنادیں گے۔پھر تمہارے ایمان کی ایسی خوشبو ہوگی کہ   جدھر جاؤگے  یہ خوشبو پھیلے گی حتیٰ کہ کافر بھی کہے گا کہ  کوئی اللہ والا جارہا ہے،اللہ کی خوشبو  کوئی نہیں چھپا سکتا۔
ولی اللہ بننے کا نسخہ
جگر مرادآبادی کے استاد اصغرگونڈوی کا شعر ہے      ؎
جمال  اس   کا   چھپائے   گی    کیا    بہارِ   چمن
گلوں سے چھپ نہ سکی  جس کی بوئے  پیراہن
اگر اللہ والے اپنی خوشبو بھی چھپالیں  اور سب سے کہیں کہ میں تو کچھ نہیں  ہوں،لیکن   جو    سمجھ دار ہوگا  وہ سمجھ جائے گا  کہ یہ بہت کچھ ہیں جب ہی کہتے ہیں کہ میں کچھ نہیں ہوں۔ جو کچھ نہیں ہیں وہ کہتے ہیں کہ   ہم بہت کچھ ہیں اور جو بہت کچھ ہیں وہ  یہی کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں ہیں، یہ عجیب معاملہ ہے۔
میرے مرشد شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا   کہ اللہ والا بننا بہت آسان ہے، بس کسی اللہ والے کا ہاتھ پکڑ لو۔ اللہ کا راستہ تنہا طے کرنا بہت مشکل ہے،اسی لیے کسی اللہ والے کا ہاتھ  اپنے ہاتھ میں لے لو پھر  اللہ کا راستہ صرف آسان ہی نہیں مزیدار  ہوجاتا ہے۔ یہ جملہ میرے شیخ فرماتے تھے کہ اللہ والوں کے صدقے میں  اللہ کا راستہ صرف آسان ہی نہیں  ہوتا، مزیدار بھی ہوجاتا ہے۔میرے مرشد نے فرمایا کہ ایک رند بادہ نوش ، جو شرابی کبابی  تھا اور   کارِ شبابی بھی کرتا تھا لیکن جب اللہ کو پاگیا اور تمام گناہ چھوڑ دیے  تو یہ کہہ کر  رویا   ؎
جمادے چند دادم جاں خریدم
بحمد اللہ  عجب  ارزاں  خریدم
اے خدا!میں نے آپ کی راہ میں کنکر پتھر پیش کیے یعنی گناہ چھوڑ دیے تو آپ نے کیا دیا؟   ہم نے خراب کام ہی تو چھوڑے ہیں، گناہوں کے نجاست آلودہ کنکر پتھرہی تو چھوڑے ہیں یعنی گناہوں سے توبہ کرلی ہے،مگر اس کی برکت سے آپ کو پالیا ہے،بحمد اللہ!اللہ تیرا  شکر ہےآپ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter