Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

21 - 38
رُسوا کردے گی ، ذلیل کردے گی،مولیٰ سے دور کردے گی  اس لیے اس خوشی کو ترک کردو، ان لیلاؤں کو چھوڑ دو۔اگر جنت کے بارے میں تم کہو کہ اے اللہ!جنت تو اُدھار ہے مگر لیلیٰ نقد ہے،سڑکوں پر پھررہی ہے، دوکانوں میں  آرہی ہے۔تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے  جواب سن لو کہ جب ہم نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی دیتے ہیں تو   جنت تو اُدھار رکھتے ہیں  لیکن تمہارا مولیٰ تم کو نقد ملتا ہے۔جب تم گناہ چھوڑنے پر صبر کرو گے، صبر کی کڑوی گولی کھاؤ گے، نظر بچانے  میں دل پر زخمِ حسرت کھاؤ گے تو اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ7؎ اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ ہوں گے۔
معیتِ الٰہیہ کے درجات
یہاں مَعَ یعنی ساتھ کے کیا معنیٰ ہیں؟  معیت کی بہت قسمیں ہیں، پیغمبروں کی معیت اور ہوتی ہے،ان کے دل میں اللہ کی معیت اور ہوتی ہے،صدیقین اور اولیاء کی  معیت  اور ہوتی ہے،جو جتنا قوی ولی اللہ ہوتا ہے اتنا ہی اس کا اللہ تعالیٰ سے تعلق بھی قوی ہوتا ہے۔ اس تعلق مع اللہ  کی بے شمار قسمیں ہیں ، جتنے ولی ہیں اتنی قسمیں ہیں۔وہ ولی جو اللہ کے لیے زیادہ غم اٹھاتا ہے   اور ایک لمحہ بھی اپنے اللہ کو  ناراض نہیں کرتا  اس کا تعلق مع اللہ  کیااس کے برابر ہوگا جو نیکیاں بھی کرتا ہے اور  کبھی کبھی نظر بازیاں بھی کرتا ہے؟ جو نیکیاں بھی کرتا ہے اور حرام لذتیں بھی    کشید کرتا ہے؟
ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں
وہ بندہ جو اللہ تعالیٰ کے قرب کی لذت کو ہر وقت ، ہر لمحہ ٔ حیات کشید کرتا ہے،  اپنے خونِ تمنا سے اپنی مے کشید کرتا ہے، وہ اپنا مے کدہ اپنے قلب میں رکھتا ہے،اسے کسی دوسرے مے کدہ میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ اس کے خونِ تمنا اور خونِ  آرزو کے صدقے میں اپنی  محبت کا مے کدہ  ہر وقت اس کے قلب میں آباد رکھتے ہیں۔ 
میرے شیخ حضرت عبد الغنی صاحب پھولپوری نے فرمایا  کہ جب  بندہ اللہ کو پاجاتا ہے  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter