حیات دائمی کی راحتیں |
ہم نوٹ : |
|
رُسوا کردے گی ، ذلیل کردے گی،مولیٰ سے دور کردے گی اس لیے اس خوشی کو ترک کردو، ان لیلاؤں کو چھوڑ دو۔اگر جنت کے بارے میں تم کہو کہ اے اللہ!جنت تو اُدھار ہے مگر لیلیٰ نقد ہے،سڑکوں پر پھررہی ہے، دوکانوں میں آرہی ہے۔تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جواب سن لو کہ جب ہم نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی دیتے ہیں تو جنت تو اُدھار رکھتے ہیں لیکن تمہارا مولیٰ تم کو نقد ملتا ہے۔جب تم گناہ چھوڑنے پر صبر کرو گے، صبر کی کڑوی گولی کھاؤ گے، نظر بچانے میں دل پر زخمِ حسرت کھاؤ گے تو اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ 7؎ اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ ہوں گے۔ معیتِ الٰہیہ کے درجات یہاں مَعَ یعنی ساتھ کے کیا معنیٰ ہیں؟ معیت کی بہت قسمیں ہیں، پیغمبروں کی معیت اور ہوتی ہے،ان کے دل میں اللہ کی معیت اور ہوتی ہے،صدیقین اور اولیاء کی معیت اور ہوتی ہے،جو جتنا قوی ولی اللہ ہوتا ہے اتنا ہی اس کا اللہ تعالیٰ سے تعلق بھی قوی ہوتا ہے۔ اس تعلق مع اللہ کی بے شمار قسمیں ہیں ، جتنے ولی ہیں اتنی قسمیں ہیں۔وہ ولی جو اللہ کے لیے زیادہ غم اٹھاتا ہے اور ایک لمحہ بھی اپنے اللہ کو ناراض نہیں کرتا اس کا تعلق مع اللہ کیااس کے برابر ہوگا جو نیکیاں بھی کرتا ہے اور کبھی کبھی نظر بازیاں بھی کرتا ہے؟ جو نیکیاں بھی کرتا ہے اور حرام لذتیں بھی کشید کرتا ہے؟ ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں وہ بندہ جو اللہ تعالیٰ کے قرب کی لذت کو ہر وقت ، ہر لمحہ ٔ حیات کشید کرتا ہے، اپنے خونِ تمنا سے اپنی مے کشید کرتا ہے، وہ اپنا مے کدہ اپنے قلب میں رکھتا ہے،اسے کسی دوسرے مے کدہ میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ اس کے خونِ تمنا اور خونِ آرزو کے صدقے میں اپنی محبت کا مے کدہ ہر وقت اس کے قلب میں آباد رکھتے ہیں۔ میرے شیخ حضرت عبد الغنی صاحب پھولپوری نے فرمایا کہ جب بندہ اللہ کو پاجاتا ہے