Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

34 - 38
اور کباب والوں سےکباب ملتا ہے،جب ہر چیز اس کے والوں سے ملتی ہے  تو اللہ بھی اللہ والوں سے ملتا ہے۔ مولانا شاہ محمد احمد صاحب  رحمۃ اللہ علیہ  جن کے ساتھ اختر کو اللہ نے  تین سال  مسلسل ان کی مجلس میں  بیٹھنے کا شرف عطا فرمایا، فرماتے ہیں    ؎
نہ جانے کیاسے کیا ہوجائے  میں کچھ کہہ نہیں سکتا
جو   دستارِ    فضیلت  گم   ہو    دستارِ    محبت   میں
اب دو شعر اور سن لیں،ایک شعر بہت بڑے بزرگ مولانا شاہ  محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ  کا ہے،وہ بھی میرے مربی تھے۔ ان کا شعر ہے    ؎
عشق جس کا امام ہوتا ہے 
 اس کا اونچا مقام ہوتا ہے  
بتائیے!ریل  جلدی جدہ پہنچے گی یا جہاز؟  کیوں کہ جہاز میں زیادہ اسٹیم ہوتا ہے۔ عشق میں اسٹیم ہوتاہے ، عقل میں اسٹیم نہیں ہوتا۔ اسی لیے اہلِ  عقل پر فرض ہے کہ عشق کی اسٹیم حاصل کرکے   پھر اُڑیں۔  تو فرمایا    ؎
عشق جس کا امام ہوتا ہے 
 اس کا اونچا مقام ہوتا ہے  
جہاز  سائز میں چھوٹا  ہوتا ہے، اس میں لوہے کی کمیت اورمقدار کم  ہوتی ہے مگر چار گھنٹے میں جدہ  پہنچ جاتا ہے اور ریل  تو ایک مہینے میں بھی پہنچ جائے تو غنیمت ہے۔ اب میرا شعر بھی سن لیجیے     ؎
نفس جس کا امام ہوتا ہے 
اس  کا نیچا  مقام ہوتا  ہے
اور نفس کیا ہے؟ دل کی بُری خواہشات۔اس شعر پر  سب لوگ  اگر ایک ایک لاکھ روپے بھی انعام  دو تو بھی اس کا احق ادانہیں ہوسکتا کیوں کہ یہ ذوالمعنیین ہے، اس میں دو معانی ہیں۔
بس اب دعا کرلیں۔ دعاؤں کے جو پرچے آئے ہیں   بتائیے! ان میں جو کچھ لکھا ہے  اللہ سب جانتا ہے  یا نہیں؟ لہٰذا یہ دعا کرتا ہوں کہ اے اللہ! ان پرچوں میں جو کچھ لکھا ہے   اور جنہوں نے پرچے نہیں بھی دیے، تو پرچے والوں اور بے پرچے والوں سب کی سن لیں، ہم 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter