حیات دائمی کی راحتیں |
ہم نوٹ : |
|
اللہ مل گیا۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے روتے رہو، ناامید نہ ہو، اپنے گناہوں کو مت دیکھو، مایوس نہ ہو کہ مجھ جیسے نالائق اور ناپاک کو اللہ کیسے اپنا بناسکتا ہے؟ ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے ماں باپ کی محبت کون پیدا کرتا ہے؟ اللہ۔ تو خود اس کی محبت کیسی ہوگی؟ ماؤں کو محبت کرنا اللہ ہی سکھاتا ہے۔دیکھو! ماں کے اوپر بچہ کھیل رہا ہے اچانک اس کو موشن ہوگئے ، ماں اس کو نہلاتی دھلاتی ہے یا نہیں؟ اور ہلکے سے کان بھی کھینچتی ہے کہ بیٹا یوں بے موقع موشن نہ کیا کرو۔ لیکن بچے کی اس حرکت سے کیا ماں کی محبت ختم ہوجاتی ہے؟تو ہمارے گناہوں سے اللہ تعالیٰ کی محبت کیسے ختم ہوجائے گی؟معافی کی درخواستیں لگاتے رہو اور توبہ کرتے رہو،اگر چھوٹا بچہ چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے اماں سے کہے کہ اماں میں معافی مانگتا ہوں، تو بس بات ختم ہوجاتی ہے،حالاں کہ ماں جانتی ہے کہ یہ دوبارہ یہی حرکت کرے گا۔کیا چھوٹے بچے کے معافی مانگنے سے ماں مطمئن ہوجاتی ہے کہ اب یہ بے موقع موشن نہیں کرے گا؟پھر بھی اس کو معاف کرکے مطمئن کردیتی ہے۔ توبہ کی فضیلت اللہ تعالیٰ کا بھی یہی دستور ہے، حدیث شریف میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلان ہے اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ الْمُؤْمِنَ الْمُفَتَّنَ التَّوَّابَ 5؎ اللہ تعالیٰ اس بندے سے بھی محبت کرتا ہے جو مومن ہے مگر اس سے بار بار گناہ ہوجاتا ہے مگر وہ فتنۂ معصیت کے باوجود توبہ کرتا رہتا ہے،اللہ سے روتا رہتا ہے،سجدے میں ناک رگڑتا رہتا ہے،اشکبار آنکھوں سے معافی مانگتا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کو بھی اپنے دائرۂ محبت سے خارج نہیں کرتے۔ اب میں قرآنِ پاک کی آیت سے ثابت کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ 6؎ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں کو اپنے دائرۂ محبت سے نہ موجودہ حالت میں خارج کریں گے نہ آیندہ مستقبل میں کبھی خارج کریں گے کیوں کہ یُحِبُّ مضارع _____________________________________________ 5؎کنزالعمال:209/4(10186)،فصل فی فضل التوبۃ والترغیب فیھا،مؤسسۃ الرسالۃ 6؎البقرۃ: 222