Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

17 - 38
اللہ مل گیا۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے روتے رہو،  ناامید نہ ہو، اپنے گناہوں کو مت دیکھو، مایوس نہ ہو کہ مجھ جیسے نالائق  اور ناپاک کو اللہ  کیسے اپنا بناسکتا ہے؟
ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے
ماں باپ کی محبت کون پیدا کرتا ہے؟ اللہ۔ تو خود اس کی محبت کیسی ہوگی؟ ماؤں کو محبت کرنا اللہ ہی سکھاتا ہے۔دیکھو! ماں کے اوپر بچہ کھیل رہا ہے اچانک اس کو موشن ہوگئے ، ماں اس کو نہلاتی دھلاتی ہے یا نہیں؟ اور ہلکے سے کان بھی کھینچتی ہے کہ بیٹا یوں بے موقع موشن نہ کیا کرو۔ لیکن بچے کی اس حرکت سے کیا ماں کی محبت ختم ہوجاتی ہے؟تو ہمارے گناہوں سے اللہ تعالیٰ کی محبت کیسے ختم ہوجائے گی؟معافی کی درخواستیں لگاتے رہو اور توبہ کرتے رہو،اگر چھوٹا بچہ چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے اماں سے کہے کہ اماں میں معافی مانگتا ہوں، تو بس بات ختم ہوجاتی ہے،حالاں کہ ماں جانتی ہے کہ یہ دوبارہ یہی حرکت کرے گا۔کیا چھوٹے بچے کے معافی مانگنے سے ماں مطمئن ہوجاتی ہے کہ اب یہ بے موقع موشن نہیں کرے گا؟پھر بھی اس کو معاف کرکے مطمئن کردیتی ہے۔
توبہ کی فضیلت
اللہ تعالیٰ کا بھی یہی دستور ہے، حدیث شریف میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلان ہے اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ الْمُؤْمِنَ الْمُفَتَّنَ التَّوَّابَ5؎  اللہ تعالیٰ اس بندے سے بھی محبت کرتا ہے جو مومن ہے مگر اس سے بار بار گناہ ہوجاتا ہے مگر وہ فتنۂ معصیت کے باوجود  توبہ کرتا رہتا ہے،اللہ سے روتا رہتا ہے،سجدے میں ناک رگڑتا رہتا ہے،اشکبار آنکھوں سے معافی مانگتا  رہتا ہے، اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کو بھی اپنے دائرۂ محبت  سے خارج نہیں کرتے۔  اب میں قرآنِ پاک کی آیت سے ثابت کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیںاِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ6؎ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں  کو  اپنے دائرۂ محبت  سے نہ موجودہ حالت میں خارج کریں گے نہ آیندہ مستقبل میں کبھی خارج  کریں گے کیوں کہ  یُحِبُّ مضارع 
_____________________________________________
5؎   کنزالعمال:209/4(10186)،فصل فی فضل التوبۃ والترغیب فیھا،مؤسسۃ الرسالۃالبقرۃ: 222
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter