Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

10 - 38
منی میں بھی وہ ذرات جو علمِ الٰہی میں تھے،جن سے انسان کو پیدا کرنا تھا،سارے عالم کے منتشر اجزا کو اللہ تعالیٰ نے اپنے علمِ کامل سے اس کے ماں باپ تک پہنچاکر ان سے خون بنا کر انسان کو تخلیق فرمایا۔
روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا
تو میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب فرماتے تھےکہ یہ جو اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جب میں پہلی دفعہ سارے عالم سے منتشر اجزا جمع کرکےان سے تم کو پیدا کرچکا ہوں،اب تم جہاں بھی جاؤ، پانی میں چھپ جاؤ،ہواؤں میں اڑ جاؤ، دنیا بھر میں جہاں بھی تم پھیل جاؤ      اللہ تعالیٰ تم کو جمع کرلیں گے اور فرمائیں گے کہ دوبارہ پیدا ہوجاؤ۔ اسی لیے قیامت کے دن انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے سے کچھ دیر پہلے اللہ تعالیٰ بارش برسائیں گے۔مولانا رومی فرماتے ہیں جب سخت دھوپ ہوتی ہے تو زمین چٹیل ہوجاتی ہے مگر  بارش کے بعد سب جگہ سبزہ ہی سبزہ نظر آتا ہے،اسی طرح قیامت کے دن بارش کے بعد میدانِ محشر میں انسان ہی  انسان نظر آئیں گے،یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ہے۔میرے شیخ کی تقریر کتنی پیاری ہے، انہوں نے کس قدر پیاری دلیل دی ہےکہ قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ  اَنۡشَاَہَاۤ  اَوَّلَ  مَرَّۃٍ اے میرے نبی! آپ عاص ابنِ وائل سے فرما دیجیے کہ جس اللہ نے سارے عالم میں پھیلے ہوئے اجزا سے جمع کرکے تجھے پیدا کیا ہے وہی اللہ سارے عالم میں بکھرے ہوئے تیرے اجزا اکٹھا کرکے تجھے دوبارہ  پیدا کردے گا۔
مدینہ منورہ میں موت پر بشارت
جب قیامت قائم ہوگی تو سب سے پہلے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھیں گے،پھر جو جنت البقیع میں دفن ہوں گے وہ اُٹھائے جائیں گے، اس کے بعد مکے شریف والے اٹھائیں جائیں گے۔ اسی لیے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرمایا کہ جس سے ہوسکے وہ      جنت البقیع میں دفن ہو،اور مدینے کی موت مانگو، کیوں کہ میں اس کے لیے سفارش کروں گا۔ اللہ تعالیٰ ہم  سب کو مدینے شریف کی موت نصیب فرمائے،آمین۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter