Deobandi Books

حیات دائمی کی راحتیں

ہم نوٹ :

9 - 38
اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ  اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ2 ؎ 
ہم نے تم کو باپ کے نطفہ سے پیدا کیا۔
اور باپ کی منی کس چیز سے بنتی ہے؟خون سے۔اور خون کس سے بنتا ہے؟         روٹی سے۔اور روٹی کہاں سے آتی ہے؟غذاؤں سے۔ اور غذائیں کہاں سے آتی ہیں؟اگر اللہ تعالیٰ کسی کو مدینے شریف کی کھجور کے اجزا سے پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس کے باپ کو حج پر بھیج دیتے ہیں اور وہ مدینے شریف کی کھجور کھاتا ہے۔ اگر    اللہ تعالیٰ کسی کو زم زم کے پانی کے ذریعے پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس کے باپ کو حج نصیب کرتے ہیں اور وہ زم زم پیتا ہے۔ اگر کسی کو آسٹریلیا کے گندم سے پیدا کرنا ہے تو پاکستان کی حکومت مجبور ہوگی کہ آسٹریلیا سے گندم درآمد کرے۔اگر کوئٹہ کی بکریوں سے پیدا کرنا ہے تو کوئٹہ کے پہاڑوں کی بکریاں کراچی آئیں گی اور اس کا باپ مارکیٹ میں وہی بکری خریدے گا۔اگر دریائے سندھ کی مختلف معدنیات کے ذرّات سے اللہ کو پیدا کرنا ہے تو دریا کے ذریعے ان ذرات کو امانت کے ساتھ اس کے باپ کے پیٹ میں پہنچا دیا جائے گا۔ اگر اللہ تعالیٰ کشمیر کے سیب سے اس کو پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس سیب کو اس کے باپ تک پہنچائیں گے،اس کا کوئی کشمیری دوست آئے گا اور اس کے لیے سیب کا ہدیہ لائے گا۔اگر کسی کو اخروٹ سے پیدا کرنا ہے اور وہ اخروٹ سوات میں ہے تو اللہ تعالیٰ وہ اخروٹ بھی اس کے باپ تک پہنچا دے گا۔اگر لبنان کے کیلوں میں ہے جو مکہ شریف میں بھی نظر آتے ہیں تو اس کو حج کے لیے بھیجیں گے اور وہ مکہ شریف میں سارے عالم کی چیزیں کھائے گا۔ تو باپ کی غذائیں سارے عالم میں پھیلی ہوئی ہیں،یہ آسٹریلیا کی گندم میں تھا ، یہ مکہ شریف کے کھجوروں میں تھا، لبنان کے کیلوں میں تھا، کشمیر کے سیبوں میں تھا، کوئٹہ کی بکریوں میں تھا،اس کی غذا کے اجزا جہاں جہاں چھپے ہوئے تھے اللہ کے علم میں تھے،اللہ نے ساری غذائیں اس کے باپ تک پہنچا کر اس سے خون پیدا کیا،پھر منی پیدا کی اور
_____________________________________________
2؎   یٰسٓ:77 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزِ محشر دوبارہ زندہ ہونے پر ایک اشکال کا جواب 7 1
4 تخلیقِ انسانی کا عجیب و غریب غیبی نظام 8 1
5 روزِ محشر انسانی اجسام کے اجزائے منتشرہ کا جمع ہونا 10 1
6 مدینہ منورہ میں موت پر بشارت 10 1
7 جمعہ کے دن میں موت کی فضیلت 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی زمان، مکان اور انسان کو افضلیت دینے کی قدرت 12 1
9 صحبتِ اہل اللہ کے فوائد کی تمثیل 13 1
10 جمعہ کے دن موت کی فضیلت حاصل کرنے کا نسخہ 13 1
11 اللہ تعالیٰ کے فضل کی مثال 14 1
12 جگر مرادآبادی کے تائب ہونے کا قصہ 14 1
13 اُمیدِ رحمتِ الٰہیہ 15 1
14 اللہ تعالیٰ کی شانِ جذب کی ایک مثال 16 1
15 ماں کی محبت اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک کا صدقہ ہے 17 1
16 توبہ کی فضیلت 17 1
17 تقویٰ اختیار کرنے پر ولایت کی بشارت 18 1
18 اللہ وظائف سے نہیں تقویٰ سے ملتا ہے 18 1
19 اجتنابِ معصیت پر عطائے نسبت 18 1
20 حفاظتِ نظر کا حکم انسانی فطرت کے عین مطابق ہے 19 1
21 نعمتِ قربِ الٰہی افضلِ نعمائے عالم ہے 19 1
22 زخمِ حسرت پر حلاوتِ ایمانی کی بشارت 20 1
23 معیتِ الٰہیہ کے درجات 21 1
24 ناپاک عشق کی تمام منازل ناپاک ہیں 21 1
25 زخمِ حسرتِ حسنِ نامعلوم 22 1
26 طلوعِ آفتابِ قربِ الٰہی 22 1
27 اللہ کے قربِ عظیم کا انعام 24 1
28 ایمان کی دو اقسام 24 1
29 بارگاہِ الٰہی میں نااُمیدی نہیں ہے 25 1
30 اللہ تعالیٰ خالقِ رحمتِ مادرِ کائنات ہیں 26 1
31 ولی اللہ بننے کا نسخہ 27 1
32 حفاظتِ نظر کی بہ نسبت نظر بازی میں زیادہ تکلیف ہے 28 1
33 حلاوتِ ایمانی کے اثرات 29 1
34 اعمال کی قدر وقیمت اسی دنیاوی زندگی میں ہے 30 1
35 اہل اللہ کا بے مثل جذبۂ ندامت 30 1
36 ضرورتِ شیخ کی ایک مثال سے وضاحت 31 1
37 تقویٰ میں کمی سے تعلق مع اللہ میں کمی کا تعلق 32 1
38 اہلِ علم کے لیے صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت 33 1
Flag Counter