قلب عارف کی آہ و فغاں |
ہم نوٹ : |
|
جب اس نے کئی دفعہ اس عورت کو دیکھا تو سکھ کو غصہ آگیا۔ جس میں طاقت زیادہ ہوتی ہے اس میں غیرت اور غصہ بھی زیادہ ہوتا ہے، اس نے کچھ دیر تو برداشت کیا ،آخر میں چلّاکر کہا او نالائق! کیوں میری بیوی کو بار بار دیکھتا ہے؟ ہزار دفعہ دیکھ لے،دل کو تڑپالے، لیکن اس کو پائے گا نہیں، یہ سوئے گی رات کو میرے ہی پاس۔ مجددِ زمانہ جیسے سنجیدہ شخص کا قول نقل کررہا ہوں کہ حضرت نے ہم کو بہت بڑی عقل دی کہ پرایا مال مت دیکھو، اللہ نے جو تمہیں حلال کی بیوی دی ہے اسی پر قناعت کرو۔ نظر کی حفاظت میں بیویوں سے محبت کی ضمانت ہے دنیا کی یہی مسلمان عورتیں جنت میں حوروں سے زیادہ حسین کردی جائیں گی، بس چند دن کی بات ہے، کیوں نظریں حرام کررہے ہو؟ اللہ تعالیٰ نے بدنظری حرام کرکے ہم کو سکون سے جینا نصیب فرمایا ہے اور اپنی بندیوں پر رحم فرمایا ہے کہ جب ان کے شوہر اِدھر اُدھر نظر نہیں ماریں گے تو اپنی بیویوں کو، میری بندیوں کو پیار سے رکھیں گے جیسے کوئی باپ نہیں چاہتا کہ میرا داماد میری بیٹی کوچھوڑ کر اِدھر اُدھر دیکھے، ربا بھی نہیں چاہتا کہ غیرعورتوں کو دیکھ کر میرے بندے کا دل میری بندیوں سے بھر جائے جو اس کی بیویاں ہیں،اور میری بندیوں کو یہ نہ کہنا پڑے ؎بدلے بدلے سے میرے سرکار نظر آتے ہیں خطاؤں پر رونے کی اقسام وَابْکِ عَلٰی خَطِیْئَتِکَ جن سے غلطیاں ہوجائیں تو ان کو اپنی خطاؤں پر کیسے رونا چاہیے؟ تین قسم کا رونا بتاتا ہوں کہ اللہ سے رونے کے تین طریقے ہیں جن کو اللہ کے نبی نے سکھایا ہے۔رونا بھی ان ہی نے سکھایا ورنہ ہم کہاں جانتے کہ کیسے رویا جاتا ہے؟ ؎کس طرح فریاد کرتے ہیں یہ بتا دو قاعدہ اے اسیرانِ قفس میں نو گرفتاروں میں ہوں