قلب عارف کی آہ و فغاں |
ہم نوٹ : |
|
جیسے ایک پرندے کا نام قاز ہے،سردیوں میں روس کے برفیلے علاقے سائبیریا میں انڈے دے کر ہزاروں میل دور پاکستان اور ہندوستان کے جھیل و تالاب پرآتا ہے اور یہاں آکر توجہ ڈالتا ہے، کیوں کہ سخت سردی کے باعث وہ علاقہ رہنے کے قابل نہیں رہتا۔ جب چھ مہینے بعد وہ واپس جاتا ہے تو اس توجہ کی وجہ سے انڈے سے بچے نکل آتے ہیں۔ مولانا شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ بخاری شریف پڑھانے والے صاحبِ نسبت بزرگ فرماتے ہیں کہ جب جانور کی توجہ میں یہ گرمی اور یہ طاقت ہے کہ سائبیریا میں انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں تو کیا اللہ والوں کی توجہ میں اتنی بھی گرمی اور طاقت نہیں ہوگی؟ کیا جانور اولیاء اللہ سے افضل ہیں؟ تو میں محسوس کرتاہوں کہ میرے شیخ ہردوئی میں، مکہ شریف میں یا جہاں بھی ہوں ان کی دعائیں عرشِ اعظم پر جاکر ہمارے سروں پر ابرِ رحمت کی طرح سایہ فگن رہتی ہیں،ان کی دعاؤں کا سایہ ہمارے سروں پر رہتا ہے۔ تو آپ نے پانچ سیکنڈ کا وعظ سن لیا ؟ بس اس کے بعد آج کی مجلس ختم، اب ایک مجلس شام کو ہوگی، کیوں کہ میرے دوستوں نے کہاتھا کہ پھر آپ چلے جائیں گے۔ تو میں ان سے کہہ رہا ہوں کہ اللہ سے رونا سیکھ لو کیوں کہ میرے مرشد شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ نئی چڑیا جب پنجرے میں آتی ہے تو پرانی چڑیا سے پوچھتی ہے ؎ کس طرح فریاد کرتے ہیں یہ بتا دو قاعدہ اے اسیرانِ قفس میں نو گرفتاروں میں ہوں یعنی میری ابھی ابھی گرفتاری ہوئی ہے اور تم پرانے ہو،تم کس طرح اپنی رہائی کے لیے فریاد کرتے ہو؟نیا آدمی جب اللہ کی محبت میں گرفتار ہوتا ہے تو پرانے عاشقوں سے پوچھتا ہے کہ اپنے ماضی کی تلافی کے لیے، حال کی درستگی کے لیے اور مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے اللہ تعالیٰ سے کس طریقے سے فریاد کرتے ہیں۔ حفظِ لسان کی اہمیت یہ حدیث اَمْلِکْ عَلَیْکَ لِسَانَکَ وَلْیَسَعْکَ بَیْتُکَ وَابْکِ عَلٰی خَطِیْئَتِکَ پانچ سیکنڈ کا وعظ ہے اور وعظ بھی پیغمبر کا ہے، سید الانبیاء کا وعظ ہے۔ علمائے دین کے وعظ تو آپ