قلب عارف کی آہ و فغاں |
ہم نوٹ : |
|
مخلوق کو مہربان کرنے کے لیے ایک وظیفہ دوسری بات یہ ہے کہ گھروں میں اور معاشرے میں لڑائی جھگڑے رہتے ہیں، اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے ہمیں خبردار کردیا ہے قُلۡنَا اہۡبِطُوۡا ہم تم کو دنیا میں بھیج رہے ہیں ، اِہۡبِطُوۡا کا مطلب ہے کہ اترو، بَعۡضُکُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ 1 ؎ اور دنیا میں تمہارا بعض بعض کا دُشمن رہے گا تاکہ تمہارا دنیا میں جی نہ لگے اور تم آخرت کو بھول نہ جاؤ۔ لیکن ایک وظیفہ ہے، یَاسُبُّوْحُ یَا قُدُّوْسُ یَا غَفُوْرُ یَا وَدُوْدُ اسے پڑھتے رہو تو تمہارے جتنے دشمن ہیں اللہ تعالیٰ ان کی عداوت کو محبت سے تبدیل کردے گا، ورنہ کم سے کم ان کے شر کو دفن کردیا جائے گا۔ لہٰذا جس کی بیوی لڑتی ہو، جس کا بیٹا نافرمان ہو، جس کا باپ بہت کڑیل اور غصے والا ہو، غرض جہاں بھی غصے والے لوگ ہوں ان کے لیے اس وظیفہ کو پڑھو یَاسُبُّوْحُ یَاقُدُّوْسُ یَا غَفُوْرُ یَا وَدُوْدُ ، اللہ کے ان چارناموں کو اگر بیٹی پڑھے گی تو اس کی برکت سے داماد مہربان رہے گا، داماد پڑھے گا تو اس کی بیوی مہربان رہے گی، امام پڑھے گا تو کمیٹی مہربان رہے گی، کمیٹی پڑھے گی تو امام مہربان رہے گا، اپنے دفتروں میں افسران کے غصے سے بچنے کے لیے بھی اس کو پڑھتے رہوگے تو ان شاء اللہ!اللہ تعالیٰ ان کا مزاج بھی نرم کردے گا،کسٹم پر ہو تو اسے پڑھو،انٹرویو کےلیے جاؤ تو پڑھو، جلد سلیکشن ہوگا۔ ہمارے ایک دوست سعودی عرب میں رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ میں نے اس وظیفے کو جس کو جس کام کےلیے بتایا کامیاب پایا۔ اللہ نے ہم کو اس دنیا میں بھیجا ہے مگر آزاد نہیں چھوڑا، ایک باپ بھی اپنے بچوں کو آزاد نہیں چھوڑتا کہ جاؤ مرو، جیو یا بیمار رہو ، ہم سے تمہارا کوئی مطلب نہیں ہے،جب ابا اپنی اولاد کو نہیں چھوڑتا تو ربا ہمیں کیسے چھوڑے گا کہ مصائب آئیں اور تم ایسے ہی پڑے رہو۔ اللہ نے اپنے ناموں ہی میں ہمارے مسائل کا حل رکھا ہے۔اگر تم کو رزق وسیع کرنا ہے تو یَارَزَّاقُ پڑھو، غریبی سے پریشان ہو تو یَا مُغْنِیُ کہو۔ بندہ زمین پر اللہ کا جو نام لیتا ہے _____________________________________________ 1؎البقرۃ:36