Deobandi Books

قلب عارف کی آہ و فغاں

ہم نوٹ :

29 - 50
تسخیر  مہر   و   ماہ   مبارک   تجھے   مگر
دل میں  اگر نہیں تو کہیں روشنی نہیں
یعنی اے یورپ کے سائنس دانو! چاند پر چلے جاؤیا سورج کی سیر کرلو، اگر دل میں ایمان کا نور، ایمان کی روشنی ، اللہ کے نام سے سکون اور چین نہیں ہے تو جہاں جاؤ گے بے چین ا ور پریشان رہو گے۔
ضَاقَتۡ عَلَیۡہِمُ الۡاَرۡضُ بِمَا رَحُبَتۡ باوجود اپنی وسعت کے پوری دنیا ان کے لیے  تاریک ہوگئی،یعنی اگر تقویٰ سے نہیں رہو گے تو زمین پر رہو یا چاند پر، گھر میں رہو یا باہر کہیں چین اور سکون نہیں پاؤ گے۔ اب اس آیت کو اس حدیث سے ملاؤ،وَلْیَسَعْکَ بَیْتُکَ تمہارا گھر جب وسیع ہوگا، جب تم تقویٰ سے رہو گے اور خالق ارض و سماء کو یاد کرو گے تو خود تمہارے دل میں ارض و سماء ہوں گے اور وہ تمہارے دل کی قید میں ہوں گے، دل میں قیدی کی طرح رہیں گے۔مولانا رومی فرماتے ہیں ؎
بادہ در جوشش گدائے جوش ماست
اے دنیا والو! جلال الدین رومی کی زبان سے سنو، اللہ کے نام کی محبت کا جو نشہ ہے شراب اس کی محتاج اور گدا ہے، اس کے سامنے کوئی حقیقت نہیں رکھتی، یہ وہ نشہ ہے کہ اللہ کے نام پر تلواریں چلتی ہیں،بندے شہادت کا خون پیتے ہیں اور شہید ہوتے ہیں،اور شراب کا نشہ وہ ہے کہ ذرا سی ترش یعنی کھٹی چیز پلادو تو سب نشہ ختم ہوجاتا ہے۔  اس شراب کے فوراً بعد موتنا ضروری ہے،جتنے شرابی ہیں سب کو دیکھو بوتل چڑھاتے ہی فوراً موتتے ہیں۔ اور اللہ کے عاشقوں کو اللہ کی محبت کا جو نشہ ہے اس سے ان کے سینوں میں انوار کا دریا بہتا ہے ؎ 
شاہوں کے سروں میں تاجِ گراں  سے درد سا اکثر رہتاہے
اور  اہلِ  وفا  کے سینوں   میں   اک  نور  کا   دریا   بہتا  ہے
تو حدیث وَلْیَسَعْکَ بَیْتُکَ کی شرح سمجھ میں آگئی؟اپنا گھر تم کو وسیع کب معلوم ہوگا، اپنے گھر کو وسیع کیسے بناؤگے؟ نورِ تقویٰ سے اور اللہ کے نام سے۔ جب دل میں اللہ آئے گا تو زمین  و آسمان تمہارے دل کے قیدی بن جائیں گے۔   اسی کو مولانا رومی فرماتے ہیں  ؎
بادہ در جوشش گدائے جوش ماست
چرخ  در  گردش  اسیر  ہوش  ماست
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 وعظ در شاہی مسجد لاہور 11 1
4 دین کے احکام میں سماعت اور اطاعت کا ربط 11 1
5 توبہ کا مرہم ایمرجنسی کے لیے ہے 12 1
6 مخلوق کو مہربان کرنے کے لیے ایک وظیفہ 13 1
7 وظیفہ برائے حل المشکلات 14 1
8 یَا صَمَدُ کی تعریف 14 1
9 یَا عَزِیْزُ کی تعریف 15 1
10 یَا مُغْنِیُ کی تعریف 16 1
11 اللہ تعالیٰ کی محبت دنیا کی محبت پر غالب ہو 17 1
12 نسبتِ الٰہیہ دائمی تعلق مع اللہ کانام ہے 17 1
13 تقویٰ کس کا نام ہے؟ 18 1
14 شرم و حیا گناہ کی تاریخ رقم نہیں کرنے دیتی 19 1
15 ارتکابِ گناہ شرافتِ بندگی کے خلاف ہے 20 1
16 یَانَاصِرْ کی تعریف 22 1
17 اللہ کے چار نام پڑھنے کے فوائد 22 1
18 اللہ کے چار نام پڑھنے کی ترتیب 23 1
19 بزبانِ رسالت پانچ سیکنڈ کا وعظ 23 1
20 حفظِ لسان کی اہمیت 24 1
21 آدابِ گفتگو 25 1
22 حضرت حمزہ کی حضرت جبرئیل کو دیکھنے کی خواہش 26 1
23 گھر کے وسیع ہونے کا مطلب 28 1
24 بگڑی بنانے کا نسخہ 30 1
25 بدنظری کرنے والوں پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت 30 1
26 حضرت تھانوی کی حفاظتِ نظر 31 1
27 بدنظری پر حضرت تھانوی کا ایک قصہ 31 1
28 نظر کی حفاظت میں بیویوں سے محبت کی ضمانت ہے 32 1
29 خطاؤں پر رونے کی اقسام 32 1
30 خطاؤں پر رونے کی پہلی قسم 33 1
31 خطاؤں پر رونے کی دوسری قسم 34 1
32 خطاؤں پر رونے کی تیسری قسم 35 1
33 وعظ بر مقبرہ شاہ جہانگیر 37 1
34 مقصدِ حیات رضائے الٰہی کا حصول ہے 37 1
35 بدونِ مجاہدہ حصولِ مولیٰ محال ہے 37 1
36 آیت حَسۡبِیَ اللہُ ۔۔۔الخ کی انوکھی عالمانہ وعاشقانہ شرح 38 1
37 قلبِ عارف کی آہ و فغاں 39 1
Flag Counter