داستان اہل دل |
ہم نوٹ : |
|
داستانِ اہلِ دل اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ میرا ہر شعر تاریخِ محبت ہے آج میں آپ لوگوں کو اپنے اشعار سنواؤں گا۔ میرا ہر شعر تاریخِ محبت ہے، یادگارِ محبت ہے، دردِ دل ہے،ان میں میری تاریخ ہے۔ میرے اکثر اشعار تقریباً نوّے فیصد نصف اللیل، آدھی رات کے بعد کے ہیں ،اور قاعدہ کلیہ ہے لِلْاَ کْثَرِ حُکْمُ الْکُلِّ یوں لگتا تھا کہ بادل آئے اور برس کے چلے گئے اور جب بادل آتے تو میں مجبور ہوجاتا تھا، مجھے نیند نہیں آتی تھی جب تک کہ میں لکھ نہ لیتا اور ایسے مسلسل لکھتا تھا جیسے دَنا دَن اشعار کی بارش ہورہی ہو ، میں نے تکّلف اور دماغ سے شعر نہیں کہے، اسی لیے ان میں اتنی لذّت ہے۔ دوستو! میرے اشعار دردِ دل کے اشعار ہیں ؎ شاعری مدِّ نظر ہم کو نہیں وارداتِ دل لکھا کرتے ہیں ہم (پھر حضرت والا دامت برکاتہم کے حکم پرحضرت والا کا کلام بعنوان ’’سبق دیتی ہے ہر دم اہلِ دل کی داستاں مجھ کو‘‘پڑھاگیا، جس کی حضرت والا دامت برکاتہم نے تشریح بھی فرمائی۔جامع) اللہ پر پوراجہاں فدا کرنے کا مطلب جہاں دے کر ملا ہے دل میں وہ جانِ جہاں مجھ کو بہت خونِ تمنا سے ملا سلطانِ جاں مجھ کو