داستان اہل دل |
ہم نوٹ : |
حکمت کے ساتھ نصیحت کرتے رہنے کی ترغیب حکیم الامت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ کے بھتیجے مولانا شبیر علی مرحوم نے مجھ سے فرمایا کہ میں نے ایک آدمی سے کہا کہ سگریٹ نہ پیا کرو وہ پیتا رہا اور ہم بھی کہتے رہے اور تعداد لکھتے رہے، سو دفعہ کہا تب تک نہیں چھوڑی، جب ایک سو ایک دفعہ ہوا تو اس نے چھوڑ دی۔ تو معلوم ہوا کہ نیک کام کے لیے کہتے رہو، ایک دن آئے گا کہ وہ مان جائے گا، اﷲ کے ہاں وہ دن لکھا ہوتا ہے کہ اتنی دفعہ کہنے پر اس کے دل پر اثر ہوگا اور چوٹ لگ جائے گی۔ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کانپور کے مدرسہ جامع العلوم کے بیت الخلاء میں تھے، باہر دو آدمی باتیں کررہے تھے، ایک نے کہا کہ ہم نے ایک آدمی کو پچاس دفعہ کہا کہ نماز پڑھا کر، وہ نہیں پڑھتا، تھک کر میں نے کہنا ہی چھوڑ دیا تو دوسرے نے کہا کہ آپ نے غلطی کی، وہ تو بے نمازی بنا رہا، بُرے کام پر اَڑا رہا اور تم نے نمازی بنانے کے نیک کام کو چھوڑ دیا۔ جب وہ بُرائی پر قائم تھا تو تم کو بھلائی پر قائم رہنا چاہیے تھا، برابر کہتے رہنا چاہیے تھا۔ تو جو عورت اپنے شوہر کو بار بار کہتی رہے کہ میاں داڑھی رکھ لو، داڑھی رکھنا واجب ہے تو ان شاء اللہ ایک دن وہ رکھ ہی لے گا۔ ہمارے پیارے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کی شکل داڑھی کی زینت سے مزین تھی، اگر داڑھی رکھنے سے شکل خراب لگتی تو اﷲ نبیوں کوداڑھی رکھوا کر اپنے پیاروں کو بدشکل نہ بناتا۔ داڑھی پر میرے شاگرد کا شعر ہے ؎ اگر داڑھی کے رکھ لینے سے چہرہ بدنما لگتا تو پھر داڑھی مرے سرکار کی سنت نہیں ہوتی داڑھی کے خلال کا مسنون طریقہ اب ایک سنت بھی سیکھ لو، وضو کرتے وقت داڑھی میں خلال کیسے کرتے ہیں؟ داڑھی میں خلال کرنے کی سنت یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کے چلّو میں پانی لے کر بالوں کی جڑوں کو ملو پھر ہتھیلی کا رُخ آسمان کی طرف رکھتے ہوئے انگلیوں کو بالوں کی جڑوں سے باہر کی طرف نکالتے ہوئے یہ کہو ھٰکَذَا اَمَرَنِیْ رَبِّیْ یعنی مجھ کو میرے رب نے اسی طرح کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس