داستان اہل دل |
ہم نوٹ : |
|
لذتِ ذکرِ نامِ خدا ہے چمن اور غفلت کی دنیا ہے دشت و دمن دشت جنگل کو اور دمن اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں گاؤں والے کوڑا پھینکتے ہیں جسے کوئی اُٹھانے والا بھی نہیں ہوتا، جہاں کوڑا کرکٹ، غلاظت، نجاست، بھوسہ اور گوبر اسٹاک ہوتا ہے۔ جو اﷲ کو یاد نہیں کرتا اس کی زندگی جنگلی ہے، ویران ہے، برباد ہے، کوڑا کرکٹ کامجموعہ ہے اور دیہاتوں میں کارپوریشن بھی نہیں ہوتی کہ اس کو اٹھا کر لے جائے، لہٰذا وہیں بدبو پھیلتی رہتی ہے۔ محبت بے زباں کی سحر انگیزی زبانِ عشق کی تاثیر اہلِ دل سے سنتا ہوں مگر مسحور کرتی ہے محبت بے زباں مجھ کو یعنی اللہ کے عاشقوں کے الفاظ و بیان میں زبر دست تاثیر ہوتی ہے لیکن بعض اللہ والے ایسے ہیں جن کے دل میں عشق کا طوفان ہوتا ہے لیکن اس کے اظہار کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہوتے۔ وہ اس لذت اور اس جوشِ محبت کے بیان پر قادر نہیں ہوتے جو وہ دل میں لیے ہوئے ہیں۔ ان کی زبان خاموش رہتی ہے لیکن آنکھوں سے آنسوؤں کا دریا رواں ہوتا ہے۔ ان کی یہ بے زبانی ہزاروں بیان سے زیادہ اثر انگیز ہوتی ہے۔ میرا شعر ہے ؎ ہے زباں خاموش اور آنکھوں سے ہے دریا رواں اللہ اللہ عشق کی یہ بے زبانی دیکھیے اور ؎ محبت میں کبھی ایسا زمانہ بھی گزرتا ہے زبان خاموش رہتی ہے مگر دل روتا رہتا ہے مولانا رومی فرماتے ہیں ؎ گرچہ تفسیر زباں روشن گر است لیک عشقِ بے زباں روشن تر است