داستان اہل دل |
ہم نوٹ : |
|
زمانے کے لوگوں کے لیے دن بھر میں صرف چار تسبیحات تجویز کرتا ہوں سوبار لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ ، سوبار اَللہ اَللہ ، سوبار استغفار رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ اَنْتَ خَیْرُ الرَّاحِمِیْنَ اور سوبار درود شریف وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ ۔ کیوں کہ جو ہمیں پہنچانے والا اور جذب کرنے والا ہے وہ اﷲ تعالیٰ اپنی قدرت سے جذب کرے گا، ہماری عبادت سے جذب نہیں کرے گا، وہ اپنی رحمت سے جذب کرے گا۔ (ایک صاحب کو مخاطب کر کے فرمایا) میری باتیں سن کر جب یہ مہتمم صاحب کہتے ہیں’’واہ رے میرے پیر!‘‘ تو یہ مجھ کو بہت ہی بدھو معلوم ہوتا ہے۔ محبت بڑے بڑے عقل مندوں اور چالاکوں کو عقلِ کامل دیتی ہے، جس کو میں نے بدھو سے تعبیر کیا ہے۔ دنیا والے اس کو بدھو کہتے ہیں کہ دیکھو یہ پیر کے چکرمیں پڑا ہوا ہے، بڑا بے وقوف ہے۔ حضرت مولانا فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کا عشقِ شیخ حضرت شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اﷲ علیہ اپنے شیخ شاہ محمد آفاق رحمۃ اﷲ علیہ کی خدمت میں دن میں سو دفعہ جاتے تھے۔ ایک منٹ بھی موقع ملا تو جاکے کہا کہ السلام علیکم حضرت! بس اب پڑھانے جارہا ہوں فلاں کتاب کا گھنٹہ ہوگیا ہے، تو کسی نے کہا کہ میاں کیا تم پاگل ہوگئے ہو جو پیر کے پاس دن میں سو دفعہ جاتے ہو تو انہوں نے فرمایا ؎ دن میں سو سو بار سو سو بار واں جانا مجھے اس پہ سودائی کہے یا کوئی دیوانہ مجھے چلو ٹھیک ہے تم ہم کو پاگل کہہ دو لیکن ہم تو تم کو پاگل سمجھتے ہیں کیوں کہ تم اﷲ کی محبت میں گرفتار نہیں ہوئے۔ مشایخ کو ایک اہم نصیحت لیکن دیکھو! بعض مرید بے وفا بھی ہوتے ہیں اور شیخ کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔ جب شیخ سے کوئی مرید بھاگ جائے تو شیخ کو غمگین نہیں ہونا چاہیے، بے اصولی سے احتیاط رکھے