Deobandi Books

داستان اہل دل

ہم نوٹ :

30 - 42
پر محدثین اور فقہاء کا اجماع ہے۔ جب داڑھی ایک مٹھی ہوگی تب ہی توپانچوں انگلیوں سے خلال کی سنت ادا ہوگی، تھوڑی تھوڑی داڑھی ہوگی تو انگلی بالوں میں کیسے جائے گی؟ لہٰذا خلال کی سنت ادا کرنے کے لیے داڑھی رکھنی چاہیے ورنہ قیامت تک وہ اس سنت سے محروم رہے گا۔ اور ایک مٹھی داڑھی رکھنا قرآن شریف سے بھی ثابت ہے، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے حضرت ہارون علیہ السلام کی داڑھی مٹھی میں پکڑی تو حضرت ہارون علیہ السلام نے فرمایا کہ لَاتَاۡخُذۡ بِلِحۡیَتِیۡ11؎ تم میری داڑھی مت پکڑو۔ تو اَخْذِ لِحْیَۃ یعنی داڑھی کا پکڑنا جبھی ہوسکتا ہے جب داڑھی ایک مٹھی ہو۔
اگر داڑھی رکھنا معمولی بات ہوتی تو اﷲ اپنے پیاروں کو ایک مٹھی داڑھی رکھنے کا شرف عطا نہ فرماتا۔ تو عورتیں اپنے شوہر وں کو بار بار تقاضا کرکے داڑھی رکھوا دیں۔ مرد کسی مولوی کی بات سے زیادہ اپنی بیوی کی بات مانتا ہے کیوں کہ بہت سے بے چارے مسٹروں نے مجھ سے کہاکہ بیوی کہتی ہے کہ داڑھی مت رکھنا ورنہ لو گ کہیں گے کہ یہ تمہارے نانا ہیں۔ تو بیوی سے کہو کہ ہم داڑھی رکھیں گے اور ایک مٹھی رکھیں گے مگر براؤن خضاب لگا کر تمہارے نانانہیں لگیں گے، تمہارے شوہر ہی لگیں گے اور رہیں گے۔ براؤن خضاب جائز ہے، کالا خضاب نہ لگاؤ، وہ ناجائز ہے۔
تو ایک عظیم نعمت اﷲ تعالیٰ نے آج لینیشیا میں عطا فرمائی کہ جیسے نیک کام کے لیے کسی کو مشورہ دے دیا جائے کہ بھئی تم یہ نیک کام کرو، نماز پڑھنا شروع کردو اور جتنے بھی نیک کام ہیں ان میں سے کوئی بھی شروع کروا دیں تو تمام عمر اگر وہ کرتا رہا تو اس کا ثواب آپ کو ملے گا۔ اسی لیے شیخ اگر کسی کو خلافت دے تو یہ نعمتِ عظمیٰ ہے، کیوں کہ جتنے لوگ اس سے بیعت ہوں گے، اﷲ اﷲ کریں گے اس کا سارا ثواب شیخ کی طرف بھی لوٹ کرآئے گا اور اس مرید کے ثواب میں بھی کمی نہیں ہوگی۔ 
الحمد للہ! میرے خلفاء کے بھی مرید ہورہے ہیں، ایسے ہی مفت میں کوئی دادا تھوڑا ہی بن جاتا ہے، پہلے بابا بنتا ہے پھر دادا بنتاہے۔ اگر کوئی بابا نہ بنے گا تو کیا دادا بن سکتا ہے؟ اور مجھے تو پردادا 
_____________________________________________
11؎   طٰہٰ:94
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 میرا ہر شعر تاریخِ محبت ہے 8 1
3 اللہ پر پوراجہاں فدا کرنے کا مطلب 8 1
4 اللہ خونِ تمنا سے ملتا ہے 10 1
5 خونِ تمنا کی عظمت 11 1
6 عشقِ حقیقی کی تکمیل گناہ سے بچنے کاغم اُٹھانے سے ہوتی ہے 12 1
7 اللہ کی ہر وقت ایک نئی شان ہے 12 1
8 خونِ تمنا مطلع آفتابِ نسبت ہے 13 1
9 حسن پرستی قابل صد افسوس ہے 15 1
10 حسنِ فانی سے دل لگاناعلامتِ کر گسیَّت ہے 15 1
11 خونِ تمنا اور مقامِ ابراہیم ابنِ ادہمرحمۃ اللہ علیہ 16 1
12 ایک لطیفہ 17 1
13 خیانتِ عینیہ و قلبیہ دونوں سے بچنے کی تلقین 17 1
14 زندہ حقیقی بُری خواہشات کو مردہ کرنے سے ملتا ہے 19 1
15 تاثیر دردِ نہاں 20 1
16 داستانِ اہلِ دل کا سبق 21 1
17 حضرت والا کی صحبتِ اہل اللہ اور مجاہدات 21 1
19 حضرت والا کا ادبِ اساتذہ اور اُس کے ثمرات 23 1
20 محبت بے زباں کی سحر انگیزی 24 1
21 گلستانِ قربِ الٰہی کی یاد کا فیض 25 1
22 سببِ صحرا نوردی 25 1
23 بیانِ محبت کی کرامت 26 1
24 نسبت اہلِ نسبت ہی سے ملتی ہے 27 1
25 حدیث اِنَّ الدَّالَّ عَلَی الْخَیْرِکَفَاعِلِہٖ کی تشریح 28 1
26 حکمت کے ساتھ نصیحت کرتے رہنے کی ترغیب 29 1
27 داڑھی کے خلال کا مسنون طریقہ 29 1
28 حدیثِ مذکور سے متعلق ایک علمِ عظیم 31 1
29 بغیر صحبتِ شیخ کیفیتِ احسانیہ حاصل نہیں ہوسکتی 31 1
31 نگاہِ اولیاء رنگ لاتی ہے 32 1
32 مجاہدہ بقدرِ استطاعت فائدہ مند ہے 33 1
33 حضرت مولانا فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہکا عشقِ شیخ 34 1
34 مشایخ کو ایک اہم نصیحت 34 1
35 اعمال کا وجود قبولیت پر موقوف ہے 35 1
36 اَذان کے بعد کی دعا اوراس کی شرح 36 1
37 عارفانہ اشعار وعظ سے کم نہیں 37 1
38 پیشِ لفظ 7 1
Flag Counter