لذت اعتراف قصور |
ہم نوٹ : |
|
کہ جَھْدِ الْبَلَاءِ کی دو شرح ہیں: ایک ہے قِلَّۃُ الْمَالِ وَکَثْرَۃُ الْعِیَالِ 3؎ مال کم ہے اور اولاد زیادہ ہے۔ کسی کے ایک درجن بچے ہیں مگر ان کے لیے دودھ وغیرہ اور تمام ضروریات کا انتظام نہیں ہے۔ اسی لیے اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ نے جہاں اولاد کا ذکر فرمایا ہے وہاں پہلے مال کو بیان فرمایا ہے: فَقُلۡتُ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا 4؎تم اپنے رب سے معافی مانگ لو، وہ بہت بڑا غفار ہے اور خطاؤں کو معاف کرنے کے بعد وہ انعامات بھی دیتا ہے، دنیا کے حکمراں اگر معاف کرتے ہیں تو صرف سزا سے نجات دے دیتے ہیں لیکن اﷲ پاک جس کو معاف فرماتے ہیں اس کو انعامات سے بھی نوازتے ہیں اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ اپنے رب سے معافی مانگو اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا وہ بہت بخشنے والا ہے اور بخشنے کے بعد تم کو کچھ انعامات بھی دے گاجن میں ایک یہ بھی ہے کہ: وَّ یُمۡدِدۡکُمۡ بِاَمۡوَالٍ وَّ بَنِیۡنَ تمہارے مال اور اولاد میں برکت دے گا۔ تو اولاد سے پہلے مال کا وعدہ اسی لیے ہے کہ انسان گھبرائے نہیں: وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ جَنّٰتٍ وَّ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ اَنۡہٰرًا 5؎اور تمہیں باغات بھی دے گا اور نہر یں بھی دے گا تو معلوم ہوا کہ اگر انسان کے پاس باغ بھی ہوں اور آب پاشی کے لیے نہریں بھی ہوں تو یہ نعمت ہیں اور دنیا کی نعمتیں تو فانی ہیں مگر آخرت میں ان شاء اﷲ بہت کچھ ملے گا۔ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اﷲ عنہ کو جو دس سال کے کم عمر صحابی تھے ان کی والدہ کی درخواست پر اسی اسلوب پر دعا دی جس اسلوبِ بیان پر کلام اﷲ نازل ہوا ہے: _____________________________________________ 3؎مرقاۃ المفاتیح: 365/5، 366 ، باب الاستعاذۃ، دارالکتب العلمیۃ، بیروت 4؎نوح: 10 5؎نوح:12