Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

8 - 42
کہ جَھْدِ الْبَلَاءِ کی دو شرح ہیں: ایک ہے قِلَّۃُ الْمَالِ وَکَثْرَۃُ الْعِیَالِ3؎  مال کم ہے اور اولاد زیادہ ہے۔ کسی کے ایک درجن بچے ہیں مگر ان کے لیے دودھ وغیرہ اور تمام ضروریات کا انتظام نہیں ہے۔ اسی لیے اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ نے جہاں اولاد کا ذکر فرمایا ہے وہاں پہلے مال کو بیان فرمایا ہے:
فَقُلۡتُ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا4؎
تم اپنے رب سے معافی مانگ لو، وہ بہت بڑا غفار ہے اور خطاؤں کو معاف کرنے کے بعد وہ انعامات بھی دیتا ہے، دنیا کے حکمراں اگر معاف کرتے ہیں تو صرف سزا سے نجات دے دیتے ہیں لیکن اﷲ پاک جس کو معاف فرماتے ہیں اس کو انعامات سے بھی نوازتے ہیں اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ  اپنے رب سے معافی مانگو  اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا وہ بہت بخشنے والا ہے اور بخشنے کے بعد تم کو کچھ انعامات بھی دے گاجن میں ایک یہ بھی ہے کہ:
وَّ یُمۡدِدۡکُمۡ  بِاَمۡوَالٍ وَّ بَنِیۡنَ
تمہارے مال اور اولاد میں برکت دے گا۔ تو اولاد سے پہلے مال کا وعدہ اسی لیے ہے کہ انسان گھبرائے نہیں:
وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ  جَنّٰتٍ وَّ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ  اَنۡہٰرًا5؎
اور تمہیں باغات بھی دے گا اور نہر یں بھی دے گا تو معلوم ہوا کہ اگر انسان کے پاس باغ بھی ہوں اور آب پاشی کے لیے نہریں بھی ہوں تو یہ نعمت ہیں اور دنیا کی نعمتیں تو فانی ہیں مگر آخرت میں ان شاء اﷲ بہت کچھ ملے گا۔
سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اﷲ عنہ کو جو دس سال کے کم عمر صحابی تھے ان کی والدہ کی درخواست پر اسی اسلوب پر دعا دی جس اسلوبِ بیان پر کلام اﷲ نازل ہوا ہے:
_____________________________________________
3؎   مرقاۃ المفاتیح: 365/5، 366 ، باب الاستعاذۃ، دارالکتب العلمیۃ، بیروتنوح: 10نوح:12
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter