Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

38 - 42
یہ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی تقریر ہے، فرمایا کہ ان کے دلوں پر مہر لگا دینا کہ ان کو ہدایت نصیب نہ ہو یہ ظلم نہیں ہے کیوں کہ یہ مہر بِکُفْرِھِمْ ہے، کیوں کفر کیا تم نے؟ اور کفر بھی کیسا؟ مسلسل، مانتے ہی نہیں تھے۔ تو اﷲتعالیٰ کی طرف سے جو بھی ہے سب حکمت کے ساتھ ہے، اﷲ کا ہر فعل حکیمانہ ہے، کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں ہے، یہی اجمالی ایمان کافی ہے جیسے تقدیر ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں بھئی ہماری قسمت میں تو لکھا ہوا تھا کہ میں چوری کروں تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟ اگر اﷲ نہ لکھتے تو میں چوری نہ کرتا، اﷲ نہ لکھتے تو میں زِنا  نہ کرتا، سب ان ہی کا لکھاہوا ہے لہٰذا میں ویسا ہی کررہا ہوں تو اس کا جواب میرے شیخ نے دیا کہ تقدیر امر الٰہی کا نام نہیں ہے کہ اﷲ تم کو حکم دے کہ زِنا کرو، اﷲ اس عیب سے پاک ہے۔ تقدیر نا م ہے علمِ الٰہی کا کہ جو تم اپنے ارادوں سے کرنے والے ہو وہ میں نے لکھا ہے۔ تقدیر نام ہے علمِ الٰہی کا نہ کہ امرالٰہی کا، کیوں کہ اﷲ کو تمہارے ماضی، حال اور مستقبل کا پورا علم ہے کہ تم نے کیا کیا ہے اور کیا کرو گے؟ جیسے اخبار میں آجائے کہ آج یہاں منڈیلا آئے گا تو اخبار کی وجہ سے وہ تھوڑی آتا ہے اس کے آنے کا جو ارادہ تھا وہ اخبار نے شایع کر دیا، منڈیلا یہ نہیں کہہ سکتا کہ بھئی چوں کہ اخبار میں آگیا ہے اس لیے مجھے آنا پڑا، علمِ الٰہی اور ہے           امرالٰہی اور ہے۔ اﷲ حکم نہیں دے سکتا کسی بُرائی کا، وہ پاک ہے، لیکن تم اپنی خباثتِ طبع سے جو گناہ کرنے والے ہو اﷲ کو اس کا علم ہے تو اپنے علم کو اس نے لوحِ محفوظ میں لکھ دیا اور پھر یہ بھی ہے کہ علمِ الٰہی میں ہے کہ یہ فلاں وقت میں شراب پیے گا یا زِنا کرے گا مگر اس کے آگے یہ بھی لکھا رہتا ہے کہ میری توفیقِ توبہ سے یہ توبہ کرکے جنت میں جائے گا۔
جیسے حضرت عکرمہ رضی اﷲ عنہ نے حالتِ کفر میں ایک صحابی کو قتل کردیا تھا، جب یہ صحابی شہید ہوئے تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قاتل اور مقتول دونوں جنت میں جائیں گے، کیسے؟ حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ نے صحابی کو شہید کیا تو وہ صحابی جنت میں گئے اور حضرت عکرمہ بعد میں مسلمان ہوگئے لہٰذا وہ بھی جنت میں جائیں گے، حالاں کہ اس وقت حضرت عکرمہ اسلام نہیں لائے تھے لیکن وحئ الٰہی سے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو لوحِ محفوظ پر لکھا  ہوا فیصلہ معلوم ہوگیا تھا۔اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی شانِ رحمت دیکھیے کہ حضرت عِکرمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جو ابوجہل کے بیٹے تھے ان کے مسلمان ہونے کے بعد آپ صلی اﷲ علیہ وسلم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter