اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
اللہ ان کو شہیدوں کے ساتھ اُٹھائے گا۔ شرحِ صدر یعنی سینہ کھلنے کی دوسری علامت ہے: اَلْاِنَابَۃُ اِلٰی دَارِ الْخُلُوْدِ ہندو سادھو بھی اَلتَّجَافِیْ عَنْ دَارِ الْغُرُوْرِ پر عمل کرلیتا ہے مگر آخرت کی طرف وہ متوجہ نہیں ہوتا اس لیے دوسری شرط لگا دی وَالْاِنَابَۃُ اِلٰی دَارِ الْخُلُوْدِ اس کو ہر وقت آخرت کی یاد رہتی ہے جیسے اگر مچھلی پانی سے نکالی جائے تو اسے ہر وقت پانی ہی کی یاد رہتی ہے ایسے ہی اُنہیں بھی ہر وقت آخرت کی یاد رہتی ہے۔ اور شرحِ صدر کی آخری علامت ہے: وَالْاِسْتِعْدَادُ لِلْمَوْتِ قَبْلَ نُزُوْلِہٖ 17؎موت کے آنے سے پہلے قضا نماز، قضا روزے ادا کرلیتے ہیں، زکوٰۃ کا بقایا دے دیتے ہیں، اپنی فائل درست رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ؎ نہ جانے بلالے پیا کس گھڑی تو رہ جائے تکتی کھڑی کی کھڑی اب دو تین سنتیں بتا تا ہوں تاکہ ہماری زندگی میں سنتیں زندہ ہوں: نمبر۱۔جب اوپر چڑھوتو اَللہُ اَکْبَرْ کہو، نیچے اترو تو سُبْحَانَ اللہْ کہو، یہ بخاری شریف کی روایت ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ دوسری سنت یہ ہے کہ نماز کی نیت باندھتے وقت سر جھکانے کو علماء نے بدعت لکھا ہے، سر جھکانا اور ہاتھ باندھنا یہ نماز کے اندر کا ادب ہے، اللہ کے دربار کا ادب ہے، جب تک امام اَللہُ اَکْبَرْ نہ کہے ہاتھ نہ باندھو،ہاتھ کھولے رکھو۔ ایک خاص وظیفہ ایک وظیفہ بتاتا ہوں سو مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ پڑھ لیا کیجیے، درمیان درمیان میں مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بھی ملاتے رہیں تو قیامت کے دن چہرہ ایسا چمکے گا جیسے چودہویں تاریخ کا چاند۔ اور اگر کوئی مقروض ہو، کسی کی بیٹی کا رشتہ نہ مل رہا، کسی پر قرض _____________________________________________ 17؎شعب الایمان للبیھقی:352/7(10552)،دارالکتب العلمیۃ ، بیروت ۔ذکرہ بلفظ ان النور اذادخل الصدر/المستدرک للحاکم:711/4