اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
جبکہ کچھ لوگ بایزید بسطامی بنے آنکھیں بند کیے تسبیح پڑھتے ہوئے گھر میں داخل ہوتے ہیں، دونوں عمل سنت کے خلاف ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم گھر میں تشریف لاتے تو مسکراتے ہوئے آتے اور فرماتی ہیں ؎ لَنَا شَمْسٌ وَّ لِلْاٰفَاقِ شَمْسٌ وَشَمْسِیْ خَیْرٌ مِّنْ شَمْسِ السَّمَاءِ فَاِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ بَعْدَ فَجْرٍ وَشَمْسِیْ طَالِعٌ بَعْدَ الْعِشَاءِ یہ کس کا شعر ہے؟ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا جو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ اور ہم سب کی ماں ہیں،یہ اُن کا شعر ہے کہ ایک سورج میرا ہے اور ایک سورج آسمان کا ہے ، میرا سورج آسمان کے سورج سے افضل وبہتر ہے یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم، کیوں کہ آسمان کا سورج فجر کے بعد نکلتا ہے اور میرا سورج عشاء کی نماز کے بعد طلوع ہوتا ہے۔ تو میں عرض کررہا تھا کہ مسجد میں داخل ہونے کی پانچ سنتیں ہیں اور مسجد سے نکلنے کی بھی پانچ سنتیں ہیں اور ایک نیکی پر دس گُنا اجر کا وعدہ ہے، مسجد میں داخل ہونے کی پانچ سنتوں کو دس سے ضرب کریں تو پچاس نیکیاں مل گئیں اور جب مسجد سے نکلے تو پھر پچاس نیکیاں مل گئیں اور دن میں پانچ نمازیں ہیں تو پانچ نمازوں میں صرف مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے پر ہی پانچ سو نیکیاں مل گئیں اور نماز باجماعت کا ثواب الگ ہے، اور جب آپ مسجد میں داخل ہوتے وقت اور نکلتے وقت کہیں گے بِسْمِ اللہِ ، اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَا مُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہ 12؎ تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر صلوٰۃ و سلام پڑھنے کا ثواب الگ رہا، یہ مشکوٰۃ شریف کی روایت ہے، اور یہاں عَلٰی کا لفظ ہے عَلَیْکَ کا لفظ نہیں ہے۔ سنت کے خلاف چل کر کوئی ولی اﷲ نہیں بن سکتا اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیں،حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے خلاف اپنی _____________________________________________ 12؎سنن ابن ماجۃ:159،باب الدعاءعنددخول المسجد،المکتبۃ الرحمانیۃ