اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
ولے دلِ رسول اللہ می خراشی توتو اللہ کےنبی کا دل چھیل رہا ہے، اُن کا دِل دُکھا رہا ہے۔یاد رکھیں کہ داڑھی رکھنا ایسا ہی واجب ہے جیسے عید کی نماز، بقر عید کی نماز، وتر کی نماز۔ اگر کوئی عید کی نماز نہ پڑھے تو آپ اس کو کیا کہیں گے؟ داڑھی کا وجوب اور اہمیت داڑھی رکھنے کے وجوب پر چاروں اماموں کا اجماع ہے، کسی امام کا اختلاف نہیں ہے اور داڑھی رکھنے سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوں گے۔ حدیث شریف میں ہے کہ جو جس حالت پر مرے گا قیامت کے دن اُسی حالت میں اُٹھایا جائے گا، جو داڑھی رکھ کر مرے گا تو جب قیامت کے دن داڑھی لے کر سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شفاعت کے لیے جائے گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل خوش ہوجائے گا کہ تم نے ہماری جیسی شکل بنائی ہے،تم حوضِ کوثر پر پانی بھی پیو اور ہم تمہاری شفاعت بھی کریں گے۔ اور جو داڑھی منڈاتا ہوا مرا تو قیامت کے دن اسی حالت میں اُٹھایا جائے گا، اور اگر قیامت کے دن داڑھی منڈے شخص کو دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سوال کر لیا کہ تم کو میری شکل میں کیا خرابی نظر آئی تھی کہ تم نے میری جیسی شکل نہیں بنائی؟ تم نے بیوی کو خوش کیا، دفتر والوں کو خوش کیا، مارکیٹ والوں کو خوش کیا، خاندان والوں کو خوش کیا، سارے عالم کو تو خوش کیا مگر اپنے اللہ کو ناراض کیا اور اﷲ کے رسول کا دل دُکھایا تو بتاؤ اُس وقت رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو کیا جواب دو گے؟ لہٰذا ہمت کرو۔ اگر داڑھی رکھنے پر کوئی ہنسے تو ہنسنے والوں کو ایک اﷲ والے کا یہ شعر پیش کردو ؎ اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے داڑھی رکھنے کے بعد جو لوگ آپ پر ہنسیں گے ان شاء اللہ کچھ دن کے بعد وہی لوگ آپ سے دعائیں کرائیں گے کہ حضرت دعا کردیں، پھر آپ حضرت بن جائیں گے، اور داڑھی کے بغیر