اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
ہیں؟دنیا والوں نے تو چھوڑ دیا اب تو آپ ہی کو کچھ سناؤں گا۔ بتائیے! اللہ میاں کو بھجن سنا رہا ہے اور باقاعدہ چنگ بھی بجا رہا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ جیسے پاخانہ کرنے کی حالت میں بھی ماں کے دل میں بچے کی محبت کم نہیں ہوتی اور وہ بچے کو صاف کرکے، صابن سے اس کا منہ دھوکر اس کا چوما لے لیتی ہے۔ اسی طرح جو خدا کے علم میں ولی ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کی رحمت بھی اسے نہلا دھلا کر اس کا چوما لے لے گی اَلتَّآئِبُ حَبِیْبُ اللہِ 15؎ توبہ کرنے والا اللہ کا پیارا بن جاتا ہے۔ اب دیکھیے مولانا رومی کی یہ بات بہت بڑی مستند کتاب سے پیش کررہا ہوں، کسی اخبار کی بات نہیں ہے۔ پیر چنگی کے قصے میں کیا سبق ہے؟ تو مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خواب میں دِکھایا کہ میرا ایک بندہ مدینہ کے قبر ستان میں ایک ٹوٹی ہوئی قبر میں لیٹا ہوا بھجن گا رہا ہے گو وہ اس وقت شریعت کے خلاف کام کررہا ہے لیکن ہم سے فریاد کر رہا ہے کہ اے خدا! اب میری آواز خراب ہوگئی ہے، اب آپ کے سوا میرا کوئی سہارا نہیں ہے لہٰذا اے عمر! میں نے اس کو اپنا ولی بنا لیا ہے، یہ نہ سمجھنا کہ وہ گناہ سے توبہ نہیں کرے گا، توفیقِ توبہ میرے ہاتھ میں ہے، میں جس کو بھی ولی بناتا ہوں اس کو توفیقِ توبہ دے دیتا ہوں، توفیقِ توبہ ولایت کی علامات میں سے ہے ثُمَّ تَابَ عَلَیۡہِمۡ لِیَتُوۡبُوۡا اَیْ وَفَّقَھُمْ لِلتَّوْبَۃِ اس کو آسمان سے تو فیقِ توبہ دیتے ہیں تاکہ وہ زمین پر توبہ کرلے، توفیقِ توبہ آسمان سے آتی ہے تاکہ زمین والا توبہ کرکے اﷲ کا پیارا بن جائے، ان کی رحمت یہاں بھی ہے وہاں بھی ہے، ان کا ہاتھ ہر جگہ پہنچا ہوا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو الہام فرمایا کہ اے عمر! تم جلالی ہو، لیکن میرے اس بندے کو کوڑے مت مارنا اگرچہ اس وقت نافرمانی کی حالت میں ہے، میں نے اس کو اپنا ولی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، وہ بغیر کوڑے کے توبہ کرے گا۔ اب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حکمِ خدا سے مدینہ کے قبرستان کی ایک ایک قبر میں جھانک کر پیر چنگی کو تلاش کررہے ہیں، _____________________________________________ 15؎المغنی عن حمل الاسفار:983/2، کتاب التوبۃ،مکتبۃ طبریۃ، ریاض