اولیاء اللہ کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
نہیں ہے توفیصلہ کرلو کہ شیر بننا ہے یا شیرنی؟ اللہ تعالیٰ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش کرنا ہے یا بیوی بچوں اور دفتر والوں کو خوش کرنا ہے، قبر میں جانے کے بعد یہ گال کیڑے کھاجائیں گے، اللہ تعالیٰ نے یہ زمین دی ہے، اس پر جلدی سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا باغ لگا لو تب سمجھو کہ اصلی عشق حاصل ہے، خالی رونے گانے سے عشق نہیں ہوتا، عشق نام ہے عمل کرنے کا جیسے ابا کہتا ہے کہ بیٹا سینما مت دیکھنا، وی سی آر مت دیکھنا مگر بیٹا ابا کی کسی بات پر عمل نہیں کرتا لیکن ہروقت ابا ابا کہہ کر روتا رہتا ہے تو کیا اس بیٹے کی محبت قابلِ قبول ہوگی؟ لہٰذا ٹی وی، وی سی آر، سینما اور عورتوں کو تاک جھانک کرنا، جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، ماں باپ سے بدتمیزی کرنا، ذرا ذرا سی بات پر بیویوں کی پٹائی کرنا یہ سب اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی کے اعمال ہیں، اگر آپ کا داماد آپ کی بیٹی کی پٹائی کرے تب تو تعویذ لیتے ہو کہ کوئی تعویذ دے دیں داماد میری بیٹی کو ستا رہا ہے اور تم جو اپنی بیوی کو ستا رہے ہو وہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے۔ بیویوں کے ساتھ نرمی کیجیے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: اَلْمَرْاَۃُ کَالضِّلْعِ اِنْ اَقَمْتَھَا کَسَرْتَھَا وَ اِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اسْتَمْتَعْتَ بِھَا وَ فِیْھَا عِوَجٌ 11؎عورت پسلی کی طرح ٹیڑھی ہے اگر اسے سیدھا کرنے کی کوشش کی تو ٹوٹ جائے گی اور اگر اس سے ٹیڑھے پن کے ساتھ فائدہ اٹھایا تو فائدہ پہنچائے گی۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہم اپنی بیوی کو مار مار کر سیدھی کردیں گے، جو اپنی بیوی کو مار مار کرسیدھی کرتا ہے اس کو چاہیے کہ پہلے اپنی پسلی سیدھی کرے، اگر لوگ ہسپتال میں جاکر اپنی پسلی سیدھی کرائیں گے تو ٹوٹ جائے گی یا نہیں؟ آج کتنے گھر اِن ہی لڑائیوں کی وجہ سے برباد ہو گئے۔ اسی لیے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اپنی بیوی کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ، کچھ لوگ دوستوں کے ساتھ تو خوب ہنستے بولتے ہیں مگر جب بیوی کے پاس پہنچتے ہیں تو آنکھیں لال ہوتی ہیں، فرعون بنے ہوتے ہیں _____________________________________________ 11؎صحیح البخاری:779/2،باب المداراۃ مع النساء،المکتبۃ القدیمیۃ