لا زوال سلطنت |
ہم نوٹ : |
|
اﷲ کا ذکر روح کی غذا ہے ایک بزرگ نے مسجد میں ڈیڑھ گھنٹے ذکر کیا، ان کے یہاں مہمان آیا ہوا تھا، اس کو جلدی چائے پینے کی عادت تھی، اس نے پوچھا کہ اتنی دیر سے مسجد میں کیا کررہے تھے؟ بزرگ نے جواب دیا کہ اپنی روح کو ناشتہ کرارہا تھا، یہ روحانی ناشتہ تھا، جسم میں روح نہ ہو تو چائے نہیں پی سکتے۔ اﷲ کا نام روحانی غذا ہے جو جسمانی تکلیفوں کو راحت سے بدل دیتا ہے۔ میرا شعر ہے ؎ ہر تلخیٔ حیات و غمِ روزگار کو تیری مٹھاسِ ذکر نے شیریں بنادیا گناہوں سے بچنے کا نسخہ جب کوئی غم آئے چاہے بیوی بیمار ہو، بچہ بیمار ہو، دشمن ستا رہا ہو، کوئی بھی غم آئے، یہاں تک کہ گناہ سے بچنے کا غم بھی ہوتا ہے، بُرائی کی عادت نہیں چھوٹتی، تو دو رکعات صلوٰۃ الحاجت تین دفعہ پڑھیے اور تین دفعہ اس لیے کہتا ہوں کہ تین عربی میں جمع کے لیے آتا ہے یعنی کثرت سے دعا کرنا ثابت ہوجائے۔ محدثِ عظیم ملّاعلی قاری رحمۃ اﷲ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں کہ جب امام بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کی بینائی واپس آئی،تو ان کی والدہ سے خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: قَدْرَدَّاللہُ عَلٰی ابْنِکِ بَصْرَہٗ بِکَثْرَۃِ دُعَائِکِ اے امام بخاری کی والدہ! تیرے بیٹے کی بینائی خدا نے واپس کردی تیری کثرتِ دعا کی وجہ سے۔اور عربی میں تین سے کم کو کثرت میں شمار نہیں کیا جاتا، لہٰذا روزانہ مختلف اوقات میں تین دفعہ صلوٰۃ الحاجات پڑھیےاورتین سے کم آنسو نہ بہائیے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جہاں رونے کا حکم آیا ہے وہاں آنسو کے لیے کہیں دَمْعٌ کا لفظ آیا ہے اور کہیں دُمُوْعٌ آیا ہے اور دُمُوْعٌ جمع ہے دَمْعٌ کی، تو عربی میں جب جمع استعمال ہوگا تو تین سے کم نہیں ہوگا، لہٰذا کم از کم تین آنسو تو بہالو اور اگر تین آنسو بھی نہ نکلیں تو پھر ابنِ ماجہ والی حدیث کا دامن