Deobandi Books

لا زوال سلطنت

ہم نوٹ :

37 - 42
راضی کرلیا ساری کائنات اس کے چین کو چھین نہیں سکتی، چاہے وہ کانٹوں میں لیٹا ہو مگر دل کی بہار کو کانٹے بھی نہیں چھین سکتے۔ میرا شعر ہے     ؎
صدمہ و غم میں مرے دل کے تبسم کی مثال
جیسے  غنچہ گھرے خاروں میں چٹک  لیتا  ہے
خاصانِ خدا گناہوں پر اصرار کیوں نہیں کرتے؟
اگر کلیاں کانٹوں میں کِھل سکتی ہیں،سکرا سکتی ہیں تو وہ دل جو اﷲ کو راضی کیے ہوئے ہے غموں میں بھی اﷲ اس کو تبسم کا مقام دے سکتا ہے۔ تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ حال ہے فَاِنَّ الْحَالَ قَدْ یَجِیْئُ فِیْ مَعْرَضِ التَّعْلِیْلِ اﷲ تعالیٰ نے یہاں علت بیان کرنے کے لیے فرمایا کہ یہ گناہوں پر اس لیے قائم نہیں رہتے کہ میری ناراضگی اور میرے غضب سے بہت ڈرتے ہیں گو کبھی نفس سے مغلوب ہوجاتے ہیں، لیکن گناہ کے بعد ان پر ندامت طاری ہوجاتی ہے، خون کے آنسوؤں سے روتے ہیں، کیوں کہ ان کو یقین ہےکہ اگر میرا اﷲ ناراض ہوگیا تو میرا ٹھکانہ نہ دنیا میں ہے نہ آخرت میں ہے۔ پھر نہ بیوی مجھے چین دے سکتی ہے نہ بچے چین دے سکتے ہیں۔ اگر کینسر ہوجائے یا گردے میں پتھری پڑجائے، تو نہ بیوی یاد آتی ہے نہ بچے یاد آتے ہیں، بس اﷲ ہی یاد آتا ہے۔ جب تک ہم لوگ چین سے ہیں اﷲ کو کم یاد کرتے ہیں حالاں کہ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث نقل کی ہے: 
اُذْکُرُوا اللہَ فِی الرَّخَاءِ یَذْکُرْکُمْ فِی الشِّدَّۃِ30؎
سکھ اور عیش میں اﷲ تعالیٰ کو یاد کرو وہ دُکھ میں تمہیں یاد رکھے گا، تمہاری ہرآہ فوراً قبول ہوجائے گی۔ آہ پر مجھے اپنا ایک شعر یاد آگیا     ؎
میرا پیام کہہ  دیا جاکے مکاں سے لامکاں 
اے  مری آہِ  بے نوا  تونے  کمال  کردیا
_____________________________________________
30؎  مصنف ابن ابی شیبۃ:13/375،  باب کلام الضحاک ابن قیس،مؤسسۃ علوم القراٰن 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کا ترجمہ کرنا آسان کام نہیں ہے 7 1
4 قرآنِ پاک میں شانِ رحمت کی تعلیم 8 1
5 بچوں کو سزا دینے کے طریقے 9 1
6 بغیر سمجھے قرآنِ پاک پڑھنا بھی ثواب سے خالی نہیں 9 1
7 توبہ کرنا کسی حال میں نہیں چھوڑنا چاہیے 12 1
8 اہل اﷲ کا ذکر فرشتوں کے ذکر سے افضل ہے 15 1
9 قرآنِ پاک کا محض لغت سے ترجمہ کرنا گمراہی ہے 20 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کے نسیان کو عصیان سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 21 1
11 حضرت یونس علیہ السلام کے بارے میں ایک تفسیری غلط فہمی کا ازالہ 22 1
12 اہل علم کا علم کب مؤثر ہوگا؟ 23 1
13 حقیقی محبت صرف اﷲ کے لیے خاص ہے 25 1
14 بدنظری سنکھیا سے بڑازہر ہے 26 1
15 ہر صاحبِ نسبت کا عالم الگ ہوتا ہے 28 1
16 مخلوق کو ایذا پہنچانے والا صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 29 1
17 مذکورہ آیت میں ذکر اﷲ کی تفسیر 31 1
18 ذکر اﷲ کی پانچ تفسیریں 31 1
19 ذاکر اور غافل گناہ گار میں کیا فرق ہے؟ 32 1
20 اﷲ کے سواگناہوں کو کوئی معاف نہیں کرسکتا 34 1
21 گناہوں پر اصرار کی شرعی تعریف 35 1
23 اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی کے اثرات 36 1
24 خاصانِ خدا گناہوں پر اصرار کیوں نہیں کرتے؟ 37 1
25 گناہوں سے بچنے کا نسخہ 38 1
26 اﷲ کا ذکر روح کی غذا ہے 38 1
27 قرآنِ پاک سے فرقۂمعتزلہ کے ایک عقیدے کا رد 10 1
28 اہل اﷲ سے تعلق کا ایک عظیم الشان ثمرہ 10 1
29 اﷲ کے نام کی لذت بے مثل ہے 16 1
30 تعزیت تین دن تک کیوں مسنون ہے؟ 17 1
31 ہر گناہ میں دوزخ کی خاصیت ہے 18 1
32 عاشقِ مجاز اور عاشقِ خدا کے آنسوؤں میں فرق 18 1
33 اﷲ والے سارے عالم سے بے نیاز ہوتے ہیں 27 1
34 صحبتِ اہل اﷲ کے فوائد کی عجیب مثالیں 14 1
Flag Counter