Deobandi Books

لا زوال سلطنت

ہم نوٹ :

20 - 42
خزانے میں کوئی موتی نہیں ہوتا تو وہ اس کو کسی دوسرے ملک سے منگواتا ہے اور اس موتی کی بڑی قدر کرتا ہے۔ اﷲ کے عالم ملکوت، عالم لاہوت اور عالم قدس میں فرشتوں کی تسبیح اور عبادتیں تو ہیں، لیکن گناہ گاروں کے آنسو نہیں ہیں، کیوں کہ فرشتوں سے خطا ہی نہیں ہوتی تو ندامت کے آنسو کہاں سے لائیں گے؟ لیکن جب اس عالمِ ناسوت میں گناہ گار بندے روتے ہیں تو اﷲ تعالیٰ ان کے آنسو درآمد کرتے ہیں اوراپنے خزانے میں ان آنسوؤں کو موتی بنا کر رکھ لیتے ہیں۔ اسی کو خواجہ صاحب فرماتے ہیں      ؎
ستاروں کو یہ حسرت ہے کہ وہ ہوتے مرے آنسو
تمنا  کہکشاں  کو  ہے   کہ   میری  آستیں  ہوتی
میں نے کعبہ کے اندر ایک شعر کہا تھا     ؎
جو گرے ادھر زمیں پر مرے اشک کے ستارے
تو  چمک  اٹھا   فلک   پر   مری   بندگی   کا   تارا
قرآنِ پاک کا محض لغت سے ترجمہ کرنا گمراہی ہے
تو میں عرض کررہا تھا کہ قرآنِ پاک کو سمجھنے کے لیے صحابہ کے اقوال کا علم ضروری ہے جیسے کلامِ پاک کی آیت ہے:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ قُوۡلُوۡا  قَوۡلًا  سَدِیۡدًا   یُّصۡلِحۡ  لَکُمۡ  اَعۡمَالَکُمۡ12؎
بتائیے! ڈکشنری کے حساب سے یُصۡلِحۡ  لَکُمۡ  اَعۡمَالَکُمۡ کا کیا ترجمہ ہے؟ اَصْلَحَ یُصْلِحُ کے معنیٰ ہیں اصلاح کردینا،یعنی اﷲ تعالیٰ تمہارے اعمال کی اصلاح کرد یں گے، لغت سے تو یہ ترجمہ ہوا۔لیکن آپ تمام تفسیریں دیکھ لیجیے، صحابہ و تابعین کے اقوال کی روشنی میں اس کا ترجمہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے بیان القرآن میں لکھا ہے کہ یہاں یُصْلِحْ کے معنیٰ اصلاح کےنہیں ہیں،بلکہ یَتَقَبَّلْ کے ہیں یُصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ یعنی
_____________________________________________
12؎   الاحزاب:70 ۔71 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کا ترجمہ کرنا آسان کام نہیں ہے 7 1
4 قرآنِ پاک میں شانِ رحمت کی تعلیم 8 1
5 بچوں کو سزا دینے کے طریقے 9 1
6 بغیر سمجھے قرآنِ پاک پڑھنا بھی ثواب سے خالی نہیں 9 1
7 توبہ کرنا کسی حال میں نہیں چھوڑنا چاہیے 12 1
8 اہل اﷲ کا ذکر فرشتوں کے ذکر سے افضل ہے 15 1
9 قرآنِ پاک کا محض لغت سے ترجمہ کرنا گمراہی ہے 20 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کے نسیان کو عصیان سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 21 1
11 حضرت یونس علیہ السلام کے بارے میں ایک تفسیری غلط فہمی کا ازالہ 22 1
12 اہل علم کا علم کب مؤثر ہوگا؟ 23 1
13 حقیقی محبت صرف اﷲ کے لیے خاص ہے 25 1
14 بدنظری سنکھیا سے بڑازہر ہے 26 1
15 ہر صاحبِ نسبت کا عالم الگ ہوتا ہے 28 1
16 مخلوق کو ایذا پہنچانے والا صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 29 1
17 مذکورہ آیت میں ذکر اﷲ کی تفسیر 31 1
18 ذکر اﷲ کی پانچ تفسیریں 31 1
19 ذاکر اور غافل گناہ گار میں کیا فرق ہے؟ 32 1
20 اﷲ کے سواگناہوں کو کوئی معاف نہیں کرسکتا 34 1
21 گناہوں پر اصرار کی شرعی تعریف 35 1
23 اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی کے اثرات 36 1
24 خاصانِ خدا گناہوں پر اصرار کیوں نہیں کرتے؟ 37 1
25 گناہوں سے بچنے کا نسخہ 38 1
26 اﷲ کا ذکر روح کی غذا ہے 38 1
27 قرآنِ پاک سے فرقۂمعتزلہ کے ایک عقیدے کا رد 10 1
28 اہل اﷲ سے تعلق کا ایک عظیم الشان ثمرہ 10 1
29 اﷲ کے نام کی لذت بے مثل ہے 16 1
30 تعزیت تین دن تک کیوں مسنون ہے؟ 17 1
31 ہر گناہ میں دوزخ کی خاصیت ہے 18 1
32 عاشقِ مجاز اور عاشقِ خدا کے آنسوؤں میں فرق 18 1
33 اﷲ والے سارے عالم سے بے نیاز ہوتے ہیں 27 1
34 صحبتِ اہل اﷲ کے فوائد کی عجیب مثالیں 14 1
Flag Counter