Deobandi Books

لا زوال سلطنت

ہم نوٹ :

26 - 42
ہر وقت ان کو یاد کرنے کی اجازت ہے، ہر وقت اﷲ کا نام لینے کی اجازت ہے، البتہ بیت الخلاء میں منع ہے، کیوں کہ گندی جگہ ہے، لیکن دل میں وہاں بھی دھیان رکھ سکتے ہیں۔تو ایک اﷲ ہی کی ذات ہے جو کسی وقت بھی ہم سے جدا نہیں ہوتی، لہٰذا محبت صرف اﷲ ہی کے لیے خاص ہے اس کے برعکس جنہوں نے اﷲ کو چھوڑ کر فانی صورتوں سے دل لگایا، بتائیے! ان کا ٹھکانہ کہاں ہوگا؟ میں بیوی کی محبت کو منع نہیں کرتا، بیوی سے محبت حلال ہے، باعثِ ثواب ہے، مگر بیوی کی ذات سے بھی اتنی محبت ہونی چاہیے کہ اﷲ تعالیٰ کی محبت اس پر غالب رہے۔ اگر حلال محبت بھی اﷲ کی محبت پر غالب ہوگئی تو وہ حلال بھی حرام ہوجاتی ہے، اسی لیے حکیم الامت نے تَبَتُّلْ کی یہ تفسیر کی ہے کہ غیر اﷲ پر اﷲ کا تعلق غالب ہوجائےیہ مطلب نہیں ہے کہ بال بچوں اور تجارت کو چھوڑ دو۔ تو جب حلال کا غلبہ حرام ہے تو حرام محبت کیسے جائز ہوجائے گی؟ دوستو! یہ سب نفس و شیطان کی چال ہے، اگر ہم نظر نہیں بچائیں گے تو ان کا شکار ہوجائیں گے۔
بدنظری سنکھیا سے بڑازہر ہے
ایک دن بڑھئی خانقاہ میں اوپر کی منزل پر کام کررہا تھا، تو لکڑی کے چھوٹے چھوٹے ذرّے اُڑ کر نیچے آنے لگے،لوگوں نے جلدی جلدی کھڑکیاں بند کردیں۔ میں نے کہا کہ آپ نے اپنی آنکھیں بچانے کے لیے کھڑکیاں بند کردیں تاکہ ذرّے آنکھوں میں نہ گھس جائیں، لیکن جب   اﷲ تعالیٰ حسینوں کے بارے میں فرماتے ہیں کہ نامحرم عورتوں سے، اَمرد لڑکوں سے نگاہ بچاؤ، تو یہاں کیوں اِشکال ہوتا ہے؟ یہاں اﷲ کی حرام کردہ چیز سے بچنے کے لیے آنکھ کی کھڑکی کیوں نہیں بند کرتے ہو؟ بدنظری سنکھیا زہر سے بڑھ کر ہے۔سنکھیا تو جان لیتا ہے اور یہ ہمارا ایمان لے لیتا ہے۔ میں آپ کو اپنے چشم دید حالات عرض کر رہا ہوں کہ ایسے لوگوں کو میں نے دیکھا ہے کہ صورتوں کے عشق میں پاگل ہورہے تھے، رات دن ان کی یاد میں اشعار کہہ رہے تھے اور ان کا نام لے لے کر زار و قطار رو رہے تھے اور پھر میں نے ان ہی لوگوں کو دیکھا کہ دس سال بعد جب ان کے معشوقوں کی شکل بگڑ گئی، تو اپنی لکھی ہوئی غزل پڑھتے ہوئے شرماتے تھے کہ لَاحَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَیہ صورت کیسی ہوگئی؟ ایک صاحب نے اپنا حال بتایا کہ جب میرے معشوق کے چہرے کا جغرافیہ بدل گیا تو میرا عشق بھی ٹھنڈا پڑ گیا، اب غزل خوانی کی جگہ مرثیہ خوانی کرتا ہوں، اس کے حسن کے قبرستان پر مرثیہ پڑھتا ہوں، اس پر میں نے فوراً ایک شعر کہا      ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک کا ترجمہ کرنا آسان کام نہیں ہے 7 1
4 قرآنِ پاک میں شانِ رحمت کی تعلیم 8 1
5 بچوں کو سزا دینے کے طریقے 9 1
6 بغیر سمجھے قرآنِ پاک پڑھنا بھی ثواب سے خالی نہیں 9 1
7 توبہ کرنا کسی حال میں نہیں چھوڑنا چاہیے 12 1
8 اہل اﷲ کا ذکر فرشتوں کے ذکر سے افضل ہے 15 1
9 قرآنِ پاک کا محض لغت سے ترجمہ کرنا گمراہی ہے 20 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کے نسیان کو عصیان سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 21 1
11 حضرت یونس علیہ السلام کے بارے میں ایک تفسیری غلط فہمی کا ازالہ 22 1
12 اہل علم کا علم کب مؤثر ہوگا؟ 23 1
13 حقیقی محبت صرف اﷲ کے لیے خاص ہے 25 1
14 بدنظری سنکھیا سے بڑازہر ہے 26 1
15 ہر صاحبِ نسبت کا عالم الگ ہوتا ہے 28 1
16 مخلوق کو ایذا پہنچانے والا صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 29 1
17 مذکورہ آیت میں ذکر اﷲ کی تفسیر 31 1
18 ذکر اﷲ کی پانچ تفسیریں 31 1
19 ذاکر اور غافل گناہ گار میں کیا فرق ہے؟ 32 1
20 اﷲ کے سواگناہوں کو کوئی معاف نہیں کرسکتا 34 1
21 گناہوں پر اصرار کی شرعی تعریف 35 1
23 اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی کے اثرات 36 1
24 خاصانِ خدا گناہوں پر اصرار کیوں نہیں کرتے؟ 37 1
25 گناہوں سے بچنے کا نسخہ 38 1
26 اﷲ کا ذکر روح کی غذا ہے 38 1
27 قرآنِ پاک سے فرقۂمعتزلہ کے ایک عقیدے کا رد 10 1
28 اہل اﷲ سے تعلق کا ایک عظیم الشان ثمرہ 10 1
29 اﷲ کے نام کی لذت بے مثل ہے 16 1
30 تعزیت تین دن تک کیوں مسنون ہے؟ 17 1
31 ہر گناہ میں دوزخ کی خاصیت ہے 18 1
32 عاشقِ مجاز اور عاشقِ خدا کے آنسوؤں میں فرق 18 1
33 اﷲ والے سارے عالم سے بے نیاز ہوتے ہیں 27 1
34 صحبتِ اہل اﷲ کے فوائد کی عجیب مثالیں 14 1
Flag Counter