Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

45 - 50
پھینکا اور کہا: اے فخر الدین رازی! شیطان سے مت بحث کر، اس سے کہہ دے کہ میں بِلا دلیل اﷲ کو ایک مانتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ نے شیخ کی آواز امام رازی کے کانوں تک پہنچادی اور انہوں نے شیطان سے کہا کہ میں بے دلیل خدا کو ایک مانتا ہوں۔ تب جا کر ان کا خاتمہ ایمان پر ہوا شیخ کا تعلق اور شیخ کی دعا کام آئی۔ اﷲ تعالیٰ نے شیطان سے اپنی پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے، اس سے بحث کرنے کو نہیں فرمایا۔
شیطانی وَساوِس کا علاج
قرآنِ پاک میں ہے:وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ  بِاللہِ20 ؎  ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ شیطان کی مثال اس کتے کی طرح ہے جو بڑے لوگ پالتے ہیں، جب آپ ان کے گھر کی گھنٹی بجاتے ہیں تو ان کا کتا بھونکتا ہے،لیکن آپ اس کے بھونکنے کا جواب نہیں دیتے، بلکہ گھنٹی بجاتے ہیں یا کتے کے مالک کو آواز دیتے ہیں کہ میں آپ کے بنگلے میں آنا چاہتا ہوں۔ کتے کے مالک کے پاس کتے کے لیے خاص کوڈ ورڈ، خاص الفاظ ہوتے ہیں، وہ اس کوڈ ورڈ میں کتے کو حکم دیتا ہے اور کتا بھونکنا چھوڑ کر دُم ہلانے لگتا ہے۔ تو ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جس طرح دنیا میں بڑے لوگوں کے کتے کو اگر جواب دو گے تو وہ اور بھونکے گا، اس کے مالک سے رابطہ قائم کر وتو وہ اس کو خاموش کردے گا۔ اسی طرح شیطان اﷲ کا کتا ہے  فَاِنَّ الشَّیْطَانَ کَالْکَلْبِ الْوَاقِفِ عَلَی الْبَابِ شیطان گیٹ والے کتے کی طرح ہے جو اﷲ کے دربار کے باہر کھڑا ہوا ہے، دربارِ الٰہی کا مردود ہے، اس لیے دربار سے باہر ہے، اب جو دربار میں جانا چاہتا ہے اس کے وسوسہ ڈالے گا، اگر آپ نے اس کے وسوسے کا جواب دینا شروع کیا، تو بس پھر خیریت نہیں ہے، جواب دیتے دیتے آپ کو پاگل کردے گا، تم کچھ کہو گے وہ بھی کچھ کہے گا، اس سے نجات نہیں ملے گی، لہٰذا اﷲ تعالیٰ کی گھنٹی بجاؤ۔ وہ کون سی گھنٹی ہے؟اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ اے اﷲ! میں اس مردود شیطان سے پناہ چاہتا ہوں۔ ان شاء اﷲ اس کلمہ کی برکت سے فوراً اﷲ کی مدد آئے گی اور شیطان دُم ہلانے لگے گا۔ ایک کلمہ کے بارے میں حدیث میں آتاہے کہ اس کے پڑھنے سے وسوسے ختم ہوجاتے ہیں۔ 
_____________________________________________
20؎  الاعراف:200 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter