Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

34 - 50
صحبت سے مٹتا ہے۔ جب ایک بندہ ایک بندے کی غلامی کرتا ہے، تو نفس کو بہت شاق گزرتا ہے کہ میں بھی بندہ یہ بھی بندہ، اب اگر شیخ نے کسی مصلحت کی وجہ سے کہہ دیا کہ آج کل نوافل مت پڑھنا، تو دل چاہے یا نہ چاہے شیخ کی بات ماننی ہے۔
ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ ایک عالم کو ان کے شیخ نے فتویٰ دینے، وعظ کہنے اور درسِ بخاری سے منع کردیا اورکہا کہ آپ فتویٰ نہیں دے سکتے، وعظ نہیں کہہ سکتے،حدیث نہیں پڑھاسکتے۔شیخ نے اندازہ لگالیا تھا کہ مرید کے نفس میں بڑائی آگئی ہے۔محدثِ عظیم ملّا علی قاری نے مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں جو گیارہ جلدوں میں ہے، یہ واقعہ لکھا ہے کہ اس وقت کے بعض علماء نے اس شیخ کے کفر کافتویٰ دے دیا، لیکن ایک سال کے بعد جب شیخ کو محسوس ہوگیا کہ اب مرید کا نفس مٹ گیا ہے تو بیان کرنے کی اجازت دے دی، تو پہلے ہی وعظ سے سامعین کا جتنا مجمع تھا سب صاحبِ نسبت ہوگیا،حالاں کہ اس سے پہلے دس سال تک جگہ جگہ تقریر کی تھی، مگر دس سال تک وہ نفع نہیں ہوا جو ایک سال شیخ کے یہاں نفس کو مٹانے اور رگڑا لگانے کے بعد ہوا۔
نفس کی حیلولت کی تمثیل
مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ چاند کی روشنی سورج کی روشنی سے مستفیض ہے یعنی چاند کی روشنی ذاتی نہیں ہے، سورج کی شعاعوں سے چاند روشن ہے، لیکن بیچ میں زمین کی حیلولت ہے، جتنا زمین کا گولا چاند اور سورج کے بیچ میں آتا جاتا ہے چاند بے نور ہوتا چلا جاتا ہے۔جس دن زمین کا گولا چاند اور سورج کے درمیان میں پورا آجاتا ہے، چاند میں ایک ذرّہ روشنی نہیں رہتی اور زمین کا کُرہ چاند اور سورج کے درمیان سے جتنا جتنا ہٹتا جاتا ہے، اتنا ہی چاند روشن ہوتا جاتا ہے۔ تو نفس کا گولا جو ہے یہی اصل میں حجاب ہے، ورنہ دل چودھویں رات کے چاند کی طرح اﷲ کے نور سے روشن ہوجائے، اسی لیے نفس کے گولے کو مٹانے کی ضرورت ہے، اگر کسی نے نوّے فیصد نفس مٹا دیا، لیکن اگر دس فیصد بھی نفس زندہ ہے تو قلب کا دس فیصد حصہ بے نور رہے گا، جس طرح چاند کا اتنا کنارہ بے نور ہوتا ہے جتنے میں زمین کاگولا حیلولت کرتا ہے۔ اورجنہوں نے نفس کے گولے کو پورا مٹا دیا یعنی نفس کی حیلولت ہی ختم کر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter