Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

19 - 50
حلوہ کھلائے اور گلے سے لگائے تو بس وہ پیر ہے،حالاں کہ اصلی پیر تو وہ ہوتا ہے جو دل سے غفلت کی پیرا(مرض) نکال دے۔
شیخ کی شفقت و محبت کی مثال
چناں چہ شیخ الہند اپنے پیر و مرشد کے حکم سے واپس آگئے۔ اب ذرا اِن پیر و مرید کے تعلق کا دوسرا رُخ بھی سن لیجیے۔ شیخ الہند کی حضرت گنگوہی کی خدمت میں ہر ہفتے حاضری ہوتی تھی، ایک دفعہ زیادہ دن کے بعد حاضری ہوئی تو حضرت گنگوہی کی خدمت میں ایک صاحب آئے ہوئے تھے، شیخ الہند رحمۃ اﷲ علیہ نے دیکھا کہ نواب صاحب کے لیے کھانا آیا ہے تو پیچھے ہٹنے لگے، حضرت گنگوہی کی بینائی جاتی رہی تھی، اندازے سےسمجھ لیا کہ شیخ الہند کھسک رہے ہیں۔ پوچھا کہ محمود الحسن کہاں جارہے ہو؟ کہنے لگے کہ حضرت! نواب صاحب آپ کے ساتھ کھانا کھائیں گے اور نواب صاحب حضرت سے تو عقیدت لے کر آئے ہیں، لیکن ہوسکتا ہے مجھ جیسے طالبِ علم کے ساتھ کھانے میں ان کو تکلف ہو اور شرم آئے۔ تو حضرت گنگوہی نے فرمایاکہ یہاں آؤ اور میرے ساتھ کھانا کھاؤ، اگر نواب صاحب کو ناگواری ہوگی تو ان کو اس کمرے میں کھانا بھجوادوں گا جہاں وہ ٹھہرے ہوئے ہیں، لیکن تم میرے ساتھ کھانا کھاؤ گے۔ تیرا میرا جینا مرناایک ساتھ ہے۔ دیکھیے یہ ہے ان کی محبت کا دوسرا رُخ۔ بعض وقت پیر نے ایک مرید کو پانچ روپیہ ہدیہ دیا اور دوسرے مرید کو سو روپیہ دیا، پھر دنیا دار مرید کے نفس کی قلابازیاں دیکھیے کہ اس کا نفس کتنی گالیاں دیتا ہے، لیکن یہ نہیں دیکھتا کہ کس مرید نے شیخ کے کتنے ناز اٹھائے ہیں اور اﷲ کی راہ میں کتنی قربانی دی ہے۔ جتنی جس کی قربانی اتنی خدا کی مہربانی۔
مہربانی بقدرِ قربانی
سلطان ابراہیم بن ادہم رحمۃ اﷲ علیہ نے جب خدا کی محبت میں آدھی رات کو سلطنتِ بلخ چھوڑ کر گدڑی پہنی اور نیشاپور کے جنگل میں عبادت کرنے گئے، تو ان کے لیے آسمان سے کھاناآیا اورسارا جنگل خوشبو سے معطر ہوگیا۔ وہیں ایک فقیر کو دس سال سے  خدائے تعالیٰ کی طرف سے چٹنی روٹی مل رہی تھی، اس نے اﷲ تعالیٰ سے مانگا تھا کہ اے اﷲ! میں گھاس 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter