Deobandi Books

آداب محبت

ہم نوٹ :

35 - 50
دی، تو ان کے دل کا چاند نسبت مع اﷲ کے نور سے سو فیصد روشن ہوگیا، وہ سراپانور بن گئے اور ان کی صحبتوں میں آپ دیکھیے کیا اثرات ہیں۔ تو درس وتدریس و وعظ سب کاموں کے ساتھ افنائے نفس کی ضرورت ہے۔ اس بات کو شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ بھئی بغیر شیخ کے نہ گناہ چھوٹتے ہیں اور نہ تقویٰ حاصل ہوتا ہے، چاہے کتنے ہی وظیفے پڑھ لو لیکن گناہ نہیں چھوٹتے۔ تقویٰ کا راستہ اﷲ تعالیٰ نے تجویز فرمایاہے کہ اے ایمان والو! تقویٰ کی حیات تم کو ملے گی اہل اﷲ کی صحبت سے کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ13 ؎سے اور صادقین کے معنیٰ متقین کے ہیں۔ اب اگر کوئی کہے کہ صادق کےمعنیٰ متقی کہاں ہیں؟ اس کی کیا دلیل ہے؟ تو دلیل یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے خود ہی اس کی تفسیر فرمادی:
اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ صَدَقُوۡا ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُتَّقُوۡنَ14؎
 جو لوگ صادق ہیں یہی متقی ہیں۔ دونوں میں کلّی متساویین کی نسبت ہے، ہر صادق متقی اور ہر متقی صادق ہوتا ہے۔ پس متقی کے ساتھ بیٹھنے سے اس کے قلب کے تقویٰ کا اثر اس پر پڑتا ہے، ورنہ دیکھا گیا ہے کہ ویسے تو عبادت میں بہت محنت کی، اسّی برس تک وعظ کہا، اسّی برس تک بخاری پڑھائی، اسّی برس تک اذان دی، مگر جب گناہ کا معاملہ آیا تو کہیں حُبِّ جاہ میں مبتلا ہوگیا، کہیں بدنگاہی میں مبتلا ہوگیا، لیکن وہ لوگ جو اہل اﷲ کی صحبت اُٹھائے ہوئے ہیں، اُن کو آپ مقامِ تقویٰ پر فائز پائیں گے۔ بہرحال جاہی اور باہی دونوں روحانی بیماریوں سے بچنے کے لیے کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ کے سوا چارہ نہیں۔
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ کی تفسیر فرمائی ہے کہ متقین کے ساتھ کتنا رہو؟ فرماتے ہیں خَالِطُوْ ھُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَھُمْ15؎            اﷲ والے او رمتقی بندوں کے ساتھ اتنا رہو حَتّٰی تَکُوْنُوْا مِثْلَھُمْ کہ تم ان جیسے ہوجاؤ یعنی تقویٰ کی ویسی ہی کیفیت پیدا ہوجائے، مگر اس کے لیے وقت چاہیے۔
_____________________________________________
13؎  التوبۃ:119
14؎  البقرۃ:177
15؎   روح المعانی:56/11 ، التوبۃ (119)،داراحیاء التراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 رِیا (دکھاوا) کسے کہتے ہیں؟ 8 1
4 سنت اور بدعت کی مثال 10 1
5 حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا عاشقانہ ترجمہ 12 1
6 اسلاف میں شیخ کی کیا عظمت تھی 15 1
7 شیخ کی شفقت و محبت کی مثال 19 1
8 راہِ حق کے مجاہدات اور اس کے انعامات 20 1
9 تعمیلِ احکامِ الٰہیہ کی تمثیل 22 1
10 نفس کا ایک خفیہ کید 23 1
11 دلِ شکستہ کی دولتِ قرب 24 1
12 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 25 1
13 موت کے وقت دنیا داروں کی بے کسی 26 1
14 دنیاوی محبت کی بے ثباتی 27 1
15 خدا کے مجرم کی کوئی پناہ گاہ نہیں 28 1
16 مقرب بندوں سے اﷲ کی محبت کی ایک علامت 28 1
17 تکبر کا نشہ شراب کے نشے سے زیادہ خطرناک ہے 30 1
18 انسانوں کو شیطان کے دو سبق 31 1
19 تعلیمِ قرآن و حدیث اور تزکیہ…نبوت کے تین مقاصد 32 1
20 شعبۂ تزکیۂ نفس کی اہمیت 33 1
21 نفس کی حیلولت کی تمثیل 34 1
22 تفسیر آیت وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ … الخ 37 1
23 شہادت……عاشقوں کی تاریخِ عشق و وفا 39 1
25 شہادت کے متعلق ایک جدید علم 40 1
26 بغیر شیخ کے اصلاح نہیں ہوتی 42 1
27 ایمان کا تحفظ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر ناممکن ہے 44 1
28 شیطانی وَساوِس کا علاج 45 1
29 اﷲ والا بننے کا نسخہ 47 1
30 آیتِ شریفہ میں اسمائے صفاتیہ عزیز و حمید کے نزول کی حکمت 40 1
31 مہربانی بقدرِ قربانی 19 1
32 سائنسی تحقیقات کا بودا پن 13 1
Flag Counter