آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم |
ہم نوٹ : |
|
لَوْ کَانَ حُبُّکَ صَادِقًا لَّاَطَعْتَہٗ فَاِنَّ الْمُحِبَّ لِمَنْ یُّحِبُّ مُطِیْعٗ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی نافرمانی کرتے ہو ظالمو! اور عشقِ رسول کا دعویٰ کرتے ہو؟ اگر تمہارا عشق سچا ہوتا تو تم رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے،کیوں کہ عاشق تو اپنے محبوب کا فرماں بردار ہوتا ہے۔ یہ کیسا عشق ہے کہ جماعت کی نمازیں چھوڑ رہے ہیں ، مسجدیں خالی ہیں اور جلوس میں سب آدمی گھسے چلے جارہے ہیں، کیا صحابہ کے اندر یہ سمجھ نہیں تھی کہ وہ جلوس نکالتے؟ آج اخبارات میں ہے کہ خوشی مناؤ۔ ارے تمہاری خوشی جب قبول ہوگی جب صحابہ کے طریقے پر ہوگی، ان کے طریقے کے خلاف تمہاری خوشی قبول نہیں ہوسکتی۔یہ دیکھو کہ حضراتِ صحابہ نے کیسے خوشی منائی؟ ان سے اللہ راضی ہوگیا رَضِیَ اللہُ عَنْھُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ اللہ ان سے راضی تو ان کے اعمال سے بھی راضی، لہٰذا جیسے صحابہ کرام ایک ایک سنت پر جان دیتے تھے ہم بھی جان دینا سیکھیں۔ دیکھو! حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس گھر میں ناشتہ نہیں کیا جس گھر میں تصویر تھی اور آج عاشقِ رسول بنے ہوئے ہیں اور ان کا سارا گھر تصویروں سے بھرا ہوا ہے۔ گانے بجانے رات دن ہو رہے ہیں، ریڈیو ، ٹی وی، وی سی آر چل رہے ہیں، بس بارہ ربیع الاوّل میں چراغاں کرلیا اور جلوس نکال لیا، تو بہت بڑے عاشقِ رسول ہوگئے۔ ارے تمہارا عشقِ رسول جب قبول ہوتا جب تم سنت کے مطابق مونچھیں کاٹ دیتے اور داڑھیاں بڑھا لیتے اور پانچوں وقت کی جماعت سے نماز ادا کرتے۔ ہمیں ثابت کر دو کہ سیدنا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ان حضرات نے ربیع الاوّل منایا، چراغاں کیابلکہ کسی صحابی سے ثابت کردو کہ انہوں نے ربیع الاوّل منایا ہو؟ عاشقِ رسول وہ ہیں جو سنت پر چلتے ہیں۔سبحان اللہ! ہمارا ربیع الاوّل تمام سال ہے، ہمارا میلاد شریف ہماری زندگی کی ہر سانس ہے، ہماری ہر سانس رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت میں ڈوبی ہوئی ہے، یہ تھوڑی کہ سال میں ایک مرتبہ جھوم جھوم کر پڑھ لیا اور سارے سال نافرمانی کرتے رہے۔ جو بھی اتباعِ سنت کرتا ہے اس کا سارا سال ربیع الاوّ ل ہے، کیوں کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا دنیا میں تشریف لانے کا مقصد یہ تھا کہ بندے اللہ تعالیٰ کی مرضی پر چلیں اور خدا کے غضب اور قہر کے اعمال سے بچیں۔یہ اصلی مولود شریف ہے۔