درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ |
ہم نوٹ : |
|
اور محبت کو سمجھنے کے لیے سمجھ بھی قسمت والوں کو عطا ہوتی ہے ؎ محبت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں یہ وہ نغمہ ہے جو ہر ساز پر چھیڑا نہیں جاتا اچھا بس آج کا مضمون ختم ہوگیا لیکن کیسی درد بھری داستان آج سُنادی۔ اللہ تعالیٰ کی نعمت کا شکرا ادا کرتا ہوں، سارے عالم کی خانقاہوں میں جاؤ پھر سب کی باتیں سُن کر میری بات کا توازن کرو تو معلوم ہوگا کہ اللہ تعالیٰ اخؔتر کی زبان سے اس زمانے میں کیا کام لے رہا ہے وَلَافَخْرَیَارَبِّیْ یہ سب میرے بزرگوں کی جوتیوں کا فیض ہے۔ دُعا کرو کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی محبت نصیب فرمائے اور سب سے پہلے یہ کہ اللہ ہم سب کو ہمارے شیخ کی محبت نصیب فرما اور اپنی محبت کو غالب فرما اور نفس و شیطان کی غُلامی سے نکال کر اپنی سوفیصد فرماں برداری کی حیات نصیب فرما، اپنا دردِ محبت عطا فرما،اے خُدا! ہماری خاک کو اجسامِ خاکی پر خاک ہونے سے بچالے۔ آپ نے جس مقصد کے لیے ہم کو پیدا کیااے خُدا! اسی مقصد پر ہمیں جان دینے کی توفیق نصیب فرما۔ اے خدا! ہمارے باپ دادا نے سلطنتِ بلخ آپ پر فدا کی ان کے صدقے میں ہم سب کو حُبِّ جاہ اور حُبِ مال سے پاک فرماکر سراپا محبت بناکر اپنے اولیائے صدّیقین کی خطِ انتہا تک پہنچادے۔ مجھے بھی اور میری اولاد اور ذرّیات کو بھی اور میرے احباب کو بھی ، احبابِ حاضرین کو بھی اور احبابِ غائبین کو بھی اور ان کی اولاد و ذرّیات کو بھی اور ان کے رشتہ داروں اور احبابِ کو سب کو اللہ والا بنادے اور سب کو اولیائے صدّیقین میں شامل فرمادے۔ اٰمِیْن یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَ بِحُرْمَۃِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ مُحَمَّدٍوَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرّٰحِمَیْنَ