درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ |
ہم نوٹ : |
|
اختر کو اپنے مبدءِ فیض سے براہِ راست عطا فرمائی۔ بہ دُعائے بزرگاں بطفیلِ اہل اللہ۔ جس مبدءِ فیّاض سے علامہآلوسی کو عطا ہوا اسی مبدءِ فیّاض سے اگر اختر کو بھی عطا ہوجائے تو کیا تعجّب ہے۔ وہ چوتھی تعریف یہ ہے کہ جو بندہ اپنی ہر سانس کو اللہ پر فدا کرے اور ایک سانس بھی اللہ کو ناخوش کرکے حرام خوشیاں اپنے اندر نہ لائے یہ بھی صِدّیق ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے یہ مقام ہم سب کو عطا فرمائے اور ولایت صدّیقیت کی انتہا تکمحض اپنے کرم سے ہم سب کو پہنچادے، اگرچہ ہمارے سینے اس کے اہل نہیں لیکن اے اللہ! آپ تو اہل ہیں ہم نا اہلوں کو اہل بنانے پربھی قادر ہیں، لہٰذا ہم نالائقوں پر اپنے کرم کی موسلادھار بارش برسادیجیے۔ اٰمِیْن یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَ