Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

107 - 258
فرمائیں گے اَلْمُرَادُ بِالْقَدَمِ التَّجَلِّیَاتُ الْخَاصَۃُ جس سے اس کو سکون ہوجائے گا۔
ایسے ہی جنت بھی کہے گی کہ یااللہ! میرا پیٹ نہیں بھرا تو اللہ تعالیٰ ایک مخلوق کو پیدا کرکے جنت میں ڈال دیں گے کیوں کہ  یہ انعام ہے اور انعام دینا شانِ کرم کا ظہور ہے اور دوزخ کے سوال پر کوئی نئی مخلوق پیدا کرکے دوزخ میں نہیں ڈالی کیوں کہ  اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت اور شانِ عدل کے خلاف تھا کہ بے گناہ مخلوق پیدا کرکے اس کو آگ میں جلاتے۔ اللہ کی ذات ظلم سے پاک ہے لہٰذا وہاں اپنے نور سے اس کو بجھادیا اور اس کاپیٹ بھر گیا اور یہاں ایک مخلوق پیدا کرکے اس کو جنت میں ڈال دیا تو ایک  طالب علم نے کہا کہ کاش! میں وہی مخلوق ہوتا کہ نہ روزہ، نہ نماز، نہ حج، نہ زکوٰۃ،نہ گناہ سے بچو، نہ نظر بچاؤ اور مُفت میں جنت پاجاؤ۔ تو حضرت گنگوہی نے فرمایا کہ ارے بُدھو! ان کو جنت کا کیا مزہ آئے گا۔ مزہ تو ہم لو گوں کو آئے گا جو تکلیفیں اُٹھا کے جنت میں جائیں گے۔ جنہوں نے روزہ رکھا نہ نماز پڑھی نہ غم اُٹھایا نہ کوئی تکلیف برداشت کی نہ جہاد کیا نہ خُون بہایا اور نہ خونِ تمنّا کیا وہ کیا جانیں گے کہ مزہ کیا چیز ہے کیوں کہ  راحت کا مزہ تکلیف کے بعد ہے۔ جو تکلیفیں اٹھاتے ہیں ان کو احساس ہوتا ہے کہ راحت و آرام کیا چیز ہے لہٰذا حضرت نے فرمایا کہ    ان شاء اللہ تعالیٰ ہم لوگوں کو جنت کا جو مزہ آئے گا وہ اس مخلوق کو نہیں آئے گا جس کو اللہ تعالیٰ پیدا کرکے جنت میں ڈال دیں گے۔
الحمد للہ! اس وقت روزے کی برکت سے کیسے عجیب علوم بیان ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں اور قیامت تک صدقۂ جاریہ بنائیں،آمین۔
اے اللہ! آپ نے محض اپنے کرم سے اختر کو جو دردِ دل عطا فرمایا ہے اور اس دردِ دل کے نشر کے لیے جو زبان ترجما نِ دردِ دل عطا فرمائی ہے اور اپنے کرم سے جو کان قدر دان درد دل عطا فرمائے ہیں اے اللہ! میری آہ کو میرے دل میں اور ان کے دل میں اُتار دیجیے اور اے خُدا! میری کسی آہ کو ضایع نہ ہونے دیجیے اور سارے عالم میں میری ہر آہ کو اور میرے دردِ دل کو قیامت تک نشر کا سامان فرماکر اسے شرفِ قبول عطا فرمادیجیے۔ اٰمِیْن یَا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ بِحُرْمَۃِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter