Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2016

اكستان

22 - 66
 حضرت آدم علیہ السلام نے التجا کی خدا وندا میں کس طرح معلوم کرسکتا ہوں کہ زمین کا کون سا حصہ حریم عرش کے مقابلے میں ہے  ؟  خدا وند عالم نے کچھ فرشتے بھیج دیے جو حضرت آدم علیہ السلام کو بیت اللہ (کعبہ مکرمہ) کی طرف لے چلے ،اِس سفر میں جہاں جہاں کوئی اچھی جگہ نظر آتی تھی حضرت آدم علیہ السلام فرشتوں سے قیام کے لیے فرمائش کرتے، یہ تمام مقامات بڑے بڑے شہر ہوگئے اور جن جن حصوں سے گزرگئے وہ خالی میدان رہے بہر حال حضرت آدم علیہ السلام اُس مقام پر پہنچے جہاں کعبہ کی تعمیر ہونی تھی، حضرت آدم علیہ السلام نے پانچ پہاڑوں کے پتھر سے خانہ کعبہ کی تعمیر کی: طورِ سینا،   طورِ زیتون، لینان، جودی اور اُس کے کھنبے حرا پہاڑ کے پتھر سے بنائے،جب تعمیر بیت اللہ سے فارغ ہوئے تو فرشتے حضرت آدم علیہ السلام کو عرفات لے گئے وہاں اُن تمام مناسک سے مطلع کیا جن کو آج ادا کیا جاتا ہے اِس کے بعد مکہ معظمہ میں لائے جہاں حضرت آدم علیہ السلام نے سات مرتبہ بیت اللہ  کا طواف کیا پھر حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ ہندوستان واپس لائے جہاں ''نوذ'' مقام پر آپ کی وفات ہوئی۔ 

(بقیہ حاشیہ ص٢١)جنت کے سو درجے ہیں اور ہر دو درجوں کے درمیان پانچ سو سال کی مسافت ہے اس طرح پچاس ہزار سال کی مسافت صرف جنت کے درجات میں ہے، اب تیز رفتار سواری سے مسافت طے کی جائے توظاہر ہے کہ اِس کا اندازہ اعداد و شمار کے آخری درجہ پر پہنچے گا پھر ان تمام مسافتوں کے اُو پر عرشِ رحمن ہے تو اُس کا طول و عرض تو لا محالہ گنتی کے دائرہ سے خارج ہوگا تو اتنی طویل بلکہ لا محدود کے مقابلہ پرزمین کیسے آسکتی ہے حالانکہ خانۂ کعبہ کا طول و عرض تقریبًا ١٥١٥ گز ہے ،یہ سوال بظاہر بہت اہم ہے لیکن جب اقلیدس کے نقطۂ نظر سے غور کیا جائے تو جواب بالکل واضح ہے کیونکہ جب آسمانوں اور زمینوں کو گودی (گول) اور طَباق یعنی ایک دوسرے کے اُوپر مانا گیا ہے تو لا محالہ بڑے دائرہ کے مقابلہ پر چھوٹے دائرہ کاحصہ بہت چھوٹا ہوگا کیونکہ کسی مر کز کو جب مثلث کا نقطہ بنا کر خطوط کھینچے جائیں تو مثلث کی دو شاخیں جس قدر بڑھتی رہیں گی اُتنا ہی اِن شاخوں کے درمیان کا فاصلہ بڑھتا رہے گا مثلاً V(محمد میاں )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درس حدیث 6 1
7 گناہوں سے دل سیاہ اور اِستغفار سے صاف ہوجاتا ہے 6 5
8 صغیرہ گناہوں سے بھی بچناضروری ہے 6 5
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 9 1
10 سیّدنا آدم علیہ السلام دُنیا میں : 9 9
11 حضرت آدم علیہ السلام کا حلیہ : 10 9
12 فرودگاہ : 11 9
13 حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ کون کون سی چیزیں نازل کی گئیں : 12 9
14 قیامِ جنت اور جِلا وطنی کی مدت : 15 9
15 سلسلہ ٔ پیدائش : 16 9
16 پہلوٹا لڑکی یا لڑکا : 17 9
17 شبہ شرک فی الصفات اور خدا وندی تنبیہ : 17 9
18 حضرت آدم علیہ السلام کے بچے : 19 9
19 ذرائع کسب : 19 9
20 لباس : 20 9
21 اولادِ آدم علیہ السلام کا نکاح : 21 9
22 اولادِ آدم کاکسب : 21 9
23 بیت اللہ کی تعمیر : 21 9
24 حج : 23 9
25 شیطانی اور ربانی جذبات کی سب سے پہلی جنگ : 24 9
26 دُنیا میں پہلا دفن : 26 9
27 سب سے پہلے باپ کی سب سے پہلے بیٹے کوبد دُعا : 26 9
28 قتل ِ قابیل : 26 9
29 باپ اور بیٹے کا قاتل : 26 9
30 عبرت انگیز سزا : 26 9
31 ہابیل کی قبر : 27 9
32 ایک عجیب خواب : 27 9
33 طوفانِ نوح کی تمہید : 28 9
34 حضرت آدم علیہ السلام کی عمر شریف : 28 9
35 نبوت آدم علیہ السلام : 30 9
36 وفیات 30 1
37 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی جائے ؟ 31 1
38 مسلمانوں کی موجودہ مشکلات کا حل اُسوہ ٔ حسنہ میں ہے 31 37
39 حلمِ نبوی اور اُس کا کامیاب ثمرہ : 36 37
40 محررہ برائے استحکام واستقامت سلطنت 39 37
41 ظفر مندی کے طریقے : 44 37
42 نعت النبی ۖ 47 1
43 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 48 1
44 کلمہ طیبہ پڑھنے والوں کے چند سچے واقعات : 48 43
45 خواب کی باتیں : 55 43
46 اجمالی نظر : 55 43
47 میں تو اِس قابل نہ تھا 57 1
48 فضائلِ آیت الکرسی 58 1
49 جنات سے حفاظت : 58 48
50 ہر مقصد کے حصول کے لیے : 61 48
51 ہر مرض سے شفاء : 62 48
52 شیطان جن اور ہر قسم کے جادو اور چوری وغیرہ سے حفاظت : 62 48
53 دفع وسوسہ وایذائِ جن واِنس، برکت ِرزق و صحت ِبدن و حفاظت اَز جمیع ِآفات : 63 48
54 قبولیت ِ دُعا کے لیے : 64 48
55 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter