ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
فقیہ ِاُمت سیّدنا حضرت عبداللہ بن مسعود ( جناب مولانامحمد عثمان سلیم صاحب حفظہ اللہ) نام و نسب : آپ کا نام'' عبداللہ ''اور کنیت'' اَبوعبدالرحمن'' اور'' اِبن اُمِ عبد'' ہے، آپ کے والد کا نام مسعود ہے ،آپ کے والد مسعود کا زمانۂ جاہلیت میں اِنتقال ہو گیا تھااَلبتہ آپ کی والدہ اُمِ عبد مسلمان ہوئیں، اِس لیے ماں کی جانب بھی نسبت کی جاتی ہے، آپ حضور ۖ اور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دور میں'' اِبن اُمِ عبد'' سے زیادہ مشہور ہوئے تھے اور کبھی آپ کو'' عبداللہ بن مسعود'' اور کبھی صرف'' عبداللہ'' کہا جاتا ہے، اگر چہ صحابہ میں عبداللہ نام کے ٤٣٧ حضرات ہیں۔ اِبن حبان فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ چھٹے نمبر پر اِسلام لانے والے ہیں ١ حبشہ کی دونوں ہجرتوں میں شریک رہے پھر مدینہ طیبہ میں بھی حاضر ہوئے گویا کہ تیسری مرتبہ ہجرت کی۔ دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھی ،غزوۂ بدر اور صلحِ حدیبیہ میں شرکت فرمائی، اِسی طرح غزوۂ اُحد کے پریشان کن اَحوال میں بھی ثابت قدم رہے اور غزوۂ حنین میں بھی رسالت ِ مآب ۖ کے اِرد گرد جانثاری کے جوہر دِکھلاتے رہے، عہد ِفاروقی ١٥ھ میں یرموک کی فیصلہ کن جنگ میں شریک ہوئے قرآنِ کریم کی آیت( اَلَّذِیْنَ اسْتَجَابُوْا لِلّٰہِ وَالرَّسُوْلِ ) جن اَٹھارہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں نازل ہوئی اُن میں ایک حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔ قبولِ اِسلام : حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اپنی جوانی میں عقبہ بن اَبی معیط کی بکریاں چرایا کرتا تھا، ایک مرتبہ حضرت محمد ۖ اور حضرت اَبوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے، ١ اَشرف الہدایہ