ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
برابر ہے جو ہمیشہ دِن کو روزہ رکھتاہو اور رات نفلوں میں گزارتا ہو۔ '' ایک اور حدیث میں ہے حضور ۖ نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ ''جو بھوکے ہوں اُن کے کھانے کا اِنتظام کرو، بیماروں کی خبر لو، قیدیوں کو چھڑاؤ۔'' ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ نے لوگوں کو چند ہدایتیں فرمائیں اور اُس ضمن میں فرمایا : ''مصیبت زدوں کی مدد کرو اور بھٹکے ہوؤں کو راستہ بتاؤ۔'' اِن حدیثوں میں آنحضرت ۖ نے مسلم و غیر مسلم کی کوئی تخصیص نہیں فرمائی بلکہ بعض حدیثوں میں آپ نے جانوروں کے ساتھ بھی حسن ِ سلوک کی سخت تاکید فرمائی ہے اور بے زبان جانوروں پر ترس کھانے والے اور اُن کی خبر گیری کرنے والے لوگوں کو اللہ کی رحمت کی خوشخبری سنائی ہے۔ فی الحقیقت اِسلام سارے عالَم اور ساری مخلوق کے لیے رحمت ہے اور ہمارے آقا اور ہادی حضرت محمد ۖ رحمة للعالمین ہیں لیکن ہم خود آپ کے اَحکام اور پیغام سے دُور ہوگئے۔ کاش ! ہم بھی سچے مسلمان بن کر ساری دُنیا کے لیے رحمت بن جائیں۔ مسلمان پر مسلمان کا حق : قرابت اور پڑوس اور عام اِنسانی حقوق کے علاوہ ہر مسلمان پر دُوسرے مسلمان کے کچھ اِسلامی حقوق ہیں، اِس بارے میں رسول اللہ ۖ کی چند حدیثیں یہ ہیں ،حضور ۖ نے فرمایا : ''ہر مسلمان دُوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اُس پرلازم ہے کہ نہ اُس پر خود کوئی ظلم وزیادتی کرے اور اگر (کوئی دُوسرا اُس پر ظلم کرے، تویہ) اُس کو اَکیلا چھوڑ کر الگ نہ ہوجائے (بلکہ ممکن ہو تو اُس کی مدد کرے اور اُس کا ساتھ دے) تم میں سے جو کوئی اپنے بھائی کی حاجت کو پورا کرنے میں لگا رہے گا تو اللہ تعالیٰ اُس کی حاجت میں لگارہے گا، اور جو مسلمان کسی دُوسرے مسلمان بھائی کی تکلیف کو دُور کرے گا تو اللہ تعالیٰ اُس کے بدلے میں قیامت کی کسی تکلیف سے اُس کو نجات دے گا، اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا تواللہ تعالیٰ قیامت کے دِن