ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015 |
اكستان |
|
حجازِ مقدس میں چھ سال مقیم رہا اور کوفہ بغداد میں محدثین کے ساتھ مجھے کتنی مرتبہ جانا ہوا یہ تو میں شمار بھی نہیں کر سکتا۔ ( الہدی الساری مقدمہ فتح الباری)۔ وفات : ایک دفعہ ایک شخص نے خواب دیکھا کہ حضور ۖ منبر پر تشریف فرما ہیں اور اِبن مسعود کو فرمارہے ہیںمیرے پاس آجاؤ۔ اُس شخص نے یہ خواب سنایا تو آپ نے فرمایا اَب وقت قریب ہے، اِتنے میں حضرت عثمان نے مدینہ بلالیا، آتے ہی بیمار ہوئے زبیر بن عوام اورعبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہم کو اپنی بچیوں اوردیگر معاملات کی وصیت فرمائی ،٣٢ھ میں وفات پائی۔ سیّدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے جنازہ پڑھایا، جنت البقیع میں مدفون ہوئے، ساٹھ سال سے زائد عمر پائی، اپنی وفات سے دو سال قبل بیت المال سے وظیفہ لینا ترک کردیا تھا۔ حضرت اِبن مسعود سے آٹھ سو اَڑتالیس حدیثیں مروی ہیں اُن میں سے ٦٤ متفق علیہ ہیں۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَاَرْضَاہُ۔ بقیہ : ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل پس اے غفلت شعارانِ ملت ! تمہاری غفلت پر صدفغاں وحسرت اور تمہاری سرشاریوں پر صد ہزار نالہ وبکا !! اگر تم اِس ماہ ِمُبارک کی اصلی عزت وحقیقت سے بے خبر ہوا ور صرف زبانوں کے ترانوں اور دیوار کی آرائشوں اورروشنی کی قندیلوں ہی میں اِس کے مقصد یاد گاری کو گم کردو ،تم کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مبارک مہینہ اُمت ِمسلمہ کی بنیاد کا پہلا دن ہے، خداوندی بادشاہت کے قیام کا اَوّلین اعلان ہے، خلافت ِ اَرضی و وراثت ِاِلٰہی کی بخشش کا سب سے پہلا مہینہ ہے ۔ پس اِس کے آنے کی خوشی اور اِس کا تذکرہ ویاد کی لذت ، یہ اُس شخص کی رُوح پر حرام ہے جو اپنے اِیمان اور عمل کے اَندر اِس پیغام ِاِلٰہی کی تعمیل واِطاعت اور اُسوۂ حسنہ کی پیروی کے لیے کوئی نمونہ نہیں رکہتا