Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015

اكستان

11 - 65
مطلب یہ ہے کہ طاقت ہے تو کشاکش ہو رہی ہے ورنہ وسوسہ تو آکر حاوی ہوجائے  !  !  اِیمانی طاقت ہے جو مدافعت کر رہی ہے اُس سے اور یہ کشاکش اِیمان کی وجہ سے ہو رہی ہے تو رسول اللہ  ۖ نے دریافت فرمایا کہ یہ بات پائی جا رہی ہے  ؟  اِنہوں نے عرض کیا کہ پائی جا رہی ہے  قَالَ ذَاکَ صَرِیْحُ الْاِیْمَانْ   ١    یہ تو خالص اِیمان کی علامت ہے کہ اِیمان اُن چیزوں کو جو ناپسند ہیں اِیمان کے خلاف ہیں آنے سے روک رہا ہے توجو تمہیں محسوس ہوتا ہے اِس میںفکر کی کوئی بات نہیں علاج کی بھی ضرورت  نہیں ، اپنے کام میں لگے رہو تو وہ وسوسے خود ہی تھک جائیں گے۔ 
جب یہ فطرت ہوئے تو اِن کا علاج  ؟
تو یہ اِنسان کی فطرت ہے خیالات آنے طرح طرح کی باتیں آنی تو اِس فطرت کی چیز سے پریشان نہ ہوں کیونکہ اگر آپ یہ کہیں کہ یہ خیال نہ لاؤ تو وہ خیال ضرور آئے گا، جتنی دفعہ سوچیں گے کہ یہ بات ذہن میں نہ آئے نہ آئے تو اورآئے گی تب ہی تو نفی کرنی پڑتی ہے، نہ تو جب کریں گے جب وہ آئے گی، توجب یہ خیال جمائو گے کہ یہ خیال نہ آئے تووہ اور زیادہ آئے گا تو اُس کا علاج ایک تو یہ ہے کہ خدا کی یاد میں لگ جائو یا کسی دُوسری طرف لگ جاؤ تو وہ خود ہی چلا جائے گامثلًا اگر آپ کو کوئی چیز پیش آئی ہوئی ہے کچھ بھی ہے اور یہاں کوئی ایسی مصروفیت پیش آجائے جیسے ٹیکنیکل چیزیں ہیں، فلاں  مشین کو دیکھنا ہے بغور دیکھنا ہے تمام طرف سے توجہ ہٹ جاتی ہے اِدھر لگ جائے گی توجہ اور وہ جو چیز ذہن میں تھی وہ ہٹ جائے گی، یہاں کوئی چیز ذہن میں آئی ہوئی تھی اور حساب میں گڑ بڑ ہورہی ہے میزان درست نہیں ہورہی ایک دفعہ کرے گا پھر (جب بغور کرے گا تو)دُوسری دفعہ سب چیزوں کو بھول جائے گا ۔تو معلوم ہوا کہ کسی اور طرف لگ جانا علاج ہے اِس کا، یہ علاج نہیں ہے کہ اُس کو دفع کرنے کی کوشش کرو ۔تو رسول اللہ  ۖ نے جب اِطمینان دِلا دیا کہ یہ فکر کی بات ہی نہیں ہے تو صحابہ کرام کی توجہ اُس طرف سے ہٹ گئی اور اُن کا یہ علاج بھی ہو گیا اور علاج بھی اِس میں بتادیا گیا کہ اِس کی طرف توجہ کرو ہی مت، وسوسے آتے ہیں آتے رہیں گے جاتے رہیں گے کوئی فکر کی بات ہی نہیں۔ 
  ١   مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث  ٦٤
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 اس شمارے میں 3 1
5 درس حدیث 9 1
6 وسوسوں کے متعلق سوال : 10 5
7 حکیمانہ جواب : 10 5
8 جب یہ فطرت ہوئے تو اِن کا علاج ؟ 11 5
9 حاجی عابدصاحب،بانی ٔدارُالعلوم دیوبند : 12 5
10 حضرت حاجی صاحب کی کنارہ کشی : 12 5
11 حضرت نانوتوی کا فیض اور قبولیت : 13 5
12 شیخ الحدیث مولانا یعقوب صاحب نانوتوی : 13 5
13 حضرت حاجی صاحب عظیم مربی : 14 5
14 اپنی تعریف کرنا ، کروانا : 14 5
15 آپ ۖ اپنی تعریف پر خوش ہوئے ! وجہ ؟ 15 5
16 اپنی اچھی حالت پر خوشی ؟ ایک صحابی کا واقعہ : 17 5
17 ''دِکھاوا'' بری چیز ہے : 17 5
18 اِسلام کیا ہے ؟ 19 1
19 کمزروں اور حاجت مندوں کے حقوق : 19 18
20 ایک حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اپنی دو اُنگلیاں برابر کر کے فرمایا : 19 18
21 مسلمان پر مسلمان کا حق : 20 18
22 قصص القرآن للاطفال 22 1
23 .پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 22 22
24 ( حضرت موسٰی علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کا واقعہ ) 22 22
25 اِسلامی معاشرت 28 1
26 شوہر کے ساتھ بیوی کا کیا معاملہ ہو ؟ 28 25
27 مکتوب حضرت شیخ الحدیث بنام مفتی اعظم محمد شفیع صاحب 31 1
28 تمہید اَز حضرت شیخ الحدیث صاحب : 31 27
29 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 35 1
30 حاصلِ مطالعہ 38 1
31 مروجہ فاتحہ دِلانے والے ایک صاحب سے گفتگو : 38 30
32 برصغیر کے مصاحف کا رسم الخط 42 1
33 بر صغیرکے مصاحف کارسم الخط : 42 32
34 تصدیق صحت ِمتن 44 32
35 فقیہ ِاُمت سیّدنا حضرت عبداللہ بن مسعود 52 1
36 نام و نسب : 52 35
37 قبولِ اِسلام : 52 35
38 دولت کدہ میں بکثرت حاضری : 53 35
39 اِتباعِ سنت اور اِبن ِ مسعود رضی اللہ عنہ : 54 35
40 حضرت اِبن مسعود کے بارے میں نبی علیہ السلام کے اِرشادات : 54 35
41 قرآن اور اِبن مسعود : 56 35
42 حضرت علی کے نزدیک حضرت اِبن مسعود کا مقام : 59 35
43 اِرشادات ِعالیہ : 59 35
44 فقہ حنفی کا مأخذ : 60 35
45 کوفہ کی علمی مرکزیت : 60 35
46 حضرت علی کے نزدیک علمائِ کوفہ کا مقام : 61 35
47 اِمام اَحمدبن حنبل کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
48 اِمام بخاری کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
49 وفات : 62 35
50 بقیہ : ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 62 29
51 اَخبار الجامعہ 63 1
52 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter